لاہور (نمائندہ خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کو گوجرانوالہ کے مقدمے سے ڈسچارج کردیا ہے۔ جسٹس اسجد جاوید گھرال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے صنم جاوید کی جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل پر سماعت کرتے ہوئے ان کی درخواست کو منظور کرلیا۔
صنم جاوید کی جانب سے وکیل میاں علی اشفاق نے عدالت میں دلائل پیش کیے۔ یاد رہے کہ صنم جاوید نے انسداد دہشتگردی عدالت گوجرانوالہ کے جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
5 جون کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے صنم جاوید کو 9 مئی کے تین مقدمات میں ضمانت دی تھی اور سرگودھا ڈسٹرکٹ جیل سے رہائی کے بعد گوجرانوالہ پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ صنم جاوید 9 مئی کے کیس میں مطلوب تھیں۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا، جس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے دفتر سمیت فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا تھا۔ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے لاہور میں جناح ہاؤس پر دھاوا بولا اور راولپنڈی میں جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔ ان واقعات کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 1900 افراد کو گرفتار کیا تھا اور عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔