پاکستان میں مذہبی آزادی پر امریکی رپورٹ حقائق کے منافی: ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی پاکستان میں مذہبی آزادی پر رپورٹ حقائق کے منافی اور بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر فرد کو مذہبی آزادی حاصل ہے اور رپورٹ میں دی گئی آدھی سے زائد معلومات بغیر تحقیق کے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف آستانہ میں سرکاری دورے پر ہیں، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں اور ایس سی او ممبران سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے آستانہ میں مختلف رہنماؤں اور وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کی ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بریفنگ میں بتایا کہ یکم جولائی کو پاکستان اور بھارت نے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔ پاکستان نے 365 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارت کو فراہم کی ہے اور 254 بھارتی قیدیوں اور ماہی گیروں کی فہرست بھارت کے حوالے کی ہے۔ پاکستان نے 1965 اور 1971 کی جنگوں کے بعد لاپتا 38 پاکستانی دفاعی اہلکاروں کی فہرست بھی بھارت کو فراہم کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ حقائق کے منافی ہے اور پاکستان میں ہر فرد کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان مختلف معاملات پر رابطے کے متعدد چینلز ہیں اور پاکستان غزہ کے میڈیکل کے طالب علموں کو اپنے میڈیکل کالجز میں داخلے دینے کا فیصلہ کر چکا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، پاکستان اور بھارت ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان رابطے جاری رہتے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے لاپتا دفاعی اہلکاروں کی فہرست بھارت کے حوالے کی گئی ہے تاکہ ان کی وطن واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔