سانحہ 9 مئی کے سلسلے میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی جیل میں ہونے والی سماعت اس وقت مؤخر کر دی گئی جب سرکاری گواہ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی، جس میں وکلائے صفائی اور پراسیکیوٹرز عدالت میں موجود تھے، تاہم گواہوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے کارروائی مؤخر کر دی گئی۔
عدالت نے کیس میں شامل 13 مقدمات کی سماعت 19 اپریل تک ملتوی کر دی ہے، جبکہ 3 مقدمات میں اسی روز ملزمان پر فردِ جرم عائد کیے جانے کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔ ان مقدمات میں شامل افراد میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، بابر اعوان، شیخ رشید، صداقت عباسی، واثق قیوم اور میجر طاہر صادق سمیت دیگر افراد عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت میں پولیس کی جانب سے مختلف تھانوں میں درج مقدمات کے چالان کی کاپیاں اور دیگر متعلقہ ریکارڈ پیش کیا گیا، جنہیں ملزمان کے وکلاء میں تقسیم بھی کر دیا گیا۔ تاہم 10 مقدمات کے چالان تاحال عدالت میں پیش نہیں کیے جا سکے، جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ آئندہ سماعت یعنی 19 اپریل تک ان تمام 10 مقدمات کے چالان عدالت میں ہر صورت جمع کروائے جائیں۔ ان میں جی ایچ کیو گیٹ نمبر 4 پر حملہ، آرمی میوزیم پر حملہ، اور صدر میں حساس عمارتوں کو نذر آتش کرنے جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔
یاد رہے کہ ان مقدمات کی تفتیش اور قانونی کارروائی کو ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، مگر کئی مقدمات میں ابھی تک پولیس اپنی ذمہ داریاں مکمل کرنے میں ناکام رہی ہے، جس پر عدالت نے انتظامیہ کو تنبیہ کرتے ہوئے فوری اقدامات کا حکم دیا ہے۔