لاہور: میو اسپتال کے چیسٹ وارڈ میں انجکشن کے مبینہ ری ایکشن سے ہلاکتوں کی تعداد دو ہوگئی، جبکہ دیگر مریضوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے. میو اسپتال کی چیسٹ وارڈ میں کیفٹرکسون انجکشن کے مبینہ ری ایکشن کے باعث 36 سالہ خاتون نورین گزشتہ روز جان کی بازی ہار گئی تھی، جبکہ مزید 15 مریض متاثر ہوئے تھے۔ آج ان میں سے ایک اور مریض، دولت خان، دم توڑ گیا جو وینٹی لیٹر پر زیر علاج تھا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق دیگر متاثرہ مریضوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
واقعے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے فوری طور پر کیفٹرکسون انجکشن کا استعمال معطل کر دیا اور معاملے کی مکمل چھان بین کے لیے پروفیسر ڈاکٹر اسرارالحق طور کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جو انجکشن کے ری ایکشن اور اسباب کا جائزہ لے گی۔
وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق انجکشن سے ہونے والی ہلاکت انسانی غلطی کی وجہ سے ہوئی۔ ان کے مطابق یہ انجکشن پاؤڈر کی شکل میں تھا، جسے محلول بنانے میں غلطی کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد غفلت کے مرتکب نرسنگ اسٹاف کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔