آسٹریلیا کے مشرقی ساحل پر طوفان الفریڈ نے شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کے ساتھ بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ ریاست کوئنز لینڈ اور نیو ساؤتھ ویلز میں طوفانی بارشوں کے باعث درخت جڑ سے اکھڑ گئے، عمارتوں کو نقصان پہنچا اور لاکھوں افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق کوئنز لینڈ میں 3 لاکھ سے زائد گھروں اور کاروباری مراکز کی بجلی منقطع ہونے کی وجہ سے تقریباً ساڑھے 7 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بجلی کی بحالی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے، لیکن شدید موسم کے باعث مشکلات درپیش ہیں۔حکام کے مطابق، نیو ساؤتھ ویلز میں صورت حال مزید سنگین ہو رہی ہے، جہاں ایمرجنسی سروس نے 16 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر مزید علاقوں میں انخلا کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔
دوسری جانب، پولیس نے تصدیق کی ہے کہ امدادی کارروائیوں کے دوران دو فوجی ٹرک آپس میں ٹکرا گئے، جس کے نتیجے میں 36 افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں کچھ افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق طوفان الفریڈ مزید شدت اختیار کر سکتا ہے اور اگلے چند روز تک شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔