اسلام آباد: وفاقی حکومت کی قائم کردہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے سوشل میڈیا پر مبینہ ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 15 افراد کو طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گوہر علی خان، سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد اظہر، عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوذب، تیمور سلیم خان، اسد قیصر اور شاہ فرمان کو طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے پاس ان افراد سے پوچھ گچھ کے لیے کافی شواہد موجود ہیں اور یہ ٹیم ان کے خلاف ریاست مخالف پروپیگنڈے کی تحقیقات کرے گی۔ ان تمام افراد کو بذریعہ نوٹس 7 مارچ 2025ء دوپہر 12 بجے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اس کا نوٹیفیکیشن F.No.8/9/2024-FIA/ کے تحت جاری کیا گیا تھا، اور یہ تحقیقات انسپکٹر جنرل آف پولیس، اسلام آباد کی سربراہی میں کی جا رہی ہیں۔
قبل ازیں، جے آئی ٹی پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے 10 ارکان کو بھی طلب کر چکی ہے۔ امکان ہے کہ مزید افراد کو بھی شاملِ تفتیش کیا جا سکتا ہے۔ جے آئی ٹی کا مقصد قانون کے مطابق ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی تجویز کرنا ہے۔ نوٹس میں تمام افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔