ماہِ مقدس کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری اور بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں ہنزہ، اسکردو، دیامر، لوئر دیر، ایبٹ آباد، مری اور گلیات میں متعدد رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، جبکہ سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا۔
سوات کے میدانی علاقوں میں بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ مالم جبہ، کالام، اتروڑ، اور گبرال میں وقفے وقفے سے برفباری ہو رہی ہے، جس کے باعث شدید سردی کا راج ہے۔ شدید برفباری کے سبب کالام مہوڈھنڈ روڈ آمد و رفت کے لیے بند ہو چکا ہے، جس سے مقامی افراد کو سفری مشکلات کا سامنا ہے۔
مری اور گلیات میں وقفے وقفے سے برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس سے مال روڈ، کشمیر پوائنٹ، کلڈنہ، جھیکا گلی، اور کالی مٹی سمیت دیگر علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر مری آغا ظہیر عباس نے بتایا کہ برفباری کے بعد مختلف شاہراہوں پر نمک کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے، جبکہ سیاحوں کی سہولت کے لیے رہنمائی مراکز مکمل طور پر فعال ہیں۔
آزاد کشمیر کے اپر نیلم، لوات بالا، اور شاردہ میں بھی برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔ جاگراں ویلی میں ایک گلیشیئر گرنے سے درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا، جس کے باعث مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بلوچستان کے زیارت، کان مہترزئی، اور توبہ اچکزئی میں بھی برفباری ہوئی، جبکہ چمن، قلعہ عبداللہ اور دیگر علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بلوچستان میں غیرمعمولی سردی کی لہر داخل ہونے کا امکان ہے، جس سے درجہ حرارت مزید کم ہونے کا خدشہ ہے۔