اپنے مسائل میرے پاس لے کر آئیں، دوسروں سے شکایت نہ کریں، بلاول بھٹو کا کراچی کے تاجروں سے خطاب
کراچی:پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے تاجروں سے کہا ہے کہ اگر انہیں سندھ کے وزیراعلیٰ، وزراء، یا بیوروکریسی سے کوئی شکایت ہے تو وہ براہِ راست ان سے رجوع کریں، "کیونکہ یہ صوبہ پیپلز پارٹی کا ہے، کہیں اور جا کر چغلی کرنے کی ضرورت نہیں۔” تاجروں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ تاجروں کے مسائل حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
کراچی کی تبدیلی پر زور
بلاول نے کہا کہ "ماضی میں کراچی جیسے چلایا جاتا تھا، وہ اب تاریخ کا حصہ ہے۔ اب تاجروں سے زبردستی بھتہ نہیں وصولا جاتا، نہ ہی صنعتوں کو بند کیا جاتا ہے، اور نہ ہی مزدوروں کو جبراً جلسوں میں لایا جاتا ہے۔ کیا میں نے کبھی آپ کو تنگ کیا ہے؟ پھر کیوں میرے نام پر کوئی آپ کو پریشان کرے گا؟” انہوں نے اس تبدیلی میں پیپلز پارٹی کے کردار کو سراہا۔
وفاقی پالیسیوں پر تنقید
انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے ٹیرف اور دیگر اہم فیصلے اسلام آباد میں ہماری رائے کے بغیر کیے جاتے ہیں، جس کا نقصان سندھ سمیت پورا پاکستان اٹھاتا ہے۔ سندھ کے پاس سعودی عرب کے تیل جتنا کوئلہ ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں سستی بجلی فراہم کی جائے۔”
لوڈ شیڈنگ کو چیلنج
وزیراعظم اور وفاقی وزراء کے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے بلاول نے کہا، "اگر ان کا دعویٰ سچ ہے تو وہ پاکستان کا کوئی ایک شہر یا سندھ کا ایک علاقہ بتائیں جہاں بجلی کا مسئلہ نہیں۔” انہوں نے کہا کہ وفاق کے یکطرفہ رویے کی وجہ سے سندھ حکومت اب بجلی کے اپنے منصوبے شروع کر رہی ہے، اور اس کے لیے "ہمیں اسلام آباد سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔”
پیپلز پارٹی کے منصوبوں کی کامیابی
انہوں نے سندھ حکومت کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) منصوبوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبے منافع دے رہے ہیں، لیکن وفاق کی جانب سے مشورے کے بغیر بنائی گئی پالیسیاں انہیں نقصان پہنچا رہی ہیں۔”
بلاول نے خطاب کے آخر میں تاجروں کو یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، اور انہیں کسی قسم کے دباؤ یا شکایات کے لیے براہِ راست پارٹی قیادت سے رابطہ کرنا چاہیے۔