لاہور ( پ ر) جرنلسٹس رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا گیا ہے ۔چیئرمین جرنلسٹس رائٹس کمیشن آف پاکستان صابر بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آزادی صحافت پر حملہ ہے جس کے ذریعے حکومت آزادی صحافت کا گلہ گھونٹنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منظور شدہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 صحافی دشمنی کا واضح ثبوت ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا اور اسے مسترد کرتے ہیں ۔ مشاورت کے بغیر منظور شدہ بل صرف حکومت کے بغض باطن کو ظاہر کرتا ہے۔چیئرمین جرنلسٹس رائٹس کمیشن آف پاکستان نے کہا کہ ن لیگ اور اتحادیوں کی حکومت صحافت کیلئے زہر قاتل ثابت ہوئی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔صابر بخاری نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف کھڑے ہونگے اور مزاحمت کریں گے ۔جرنلسٹس رائٹس کمیشن آف پاکستان کے عہدیداران ڈاکٹر محمد شفیق ،توقیر احمد ،عابد صابر ،نوید مغل ،باسط خان یوسفزئی و دیگر نے کہا کہ اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈے حکومتی بوکھلاہٹ کی عکاسی کرتے ہیں، حکومت کی میڈیا کو دبانے کی ہر سازش ناکام بنا دیں گے۔