آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے معیشت کے لیے ایک اہم خوشخبری دیتے ہوئے سندھ اور پنجاب میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے بعد ماہرین امید کر رہے ہیں کہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں یہ دریافت اہم کردار ادا کرے گی۔
کمپنی کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے شہر حیدرآباد کے قریب پساکھی آئل فیلڈ میں جدید "ملٹی فزیوکیمیکل اسٹیملیشن” ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں خام تیل کی پیداوار یومیہ 375 بیرل سے بڑھ کر 520 بیرل ہو گئی ہے۔ اس طرح یومیہ 145 بیرل کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔
او جی ڈی سی ایل نے اپنے بیان میں مزید انکشاف کیا کہ پنجاب کے علاقے رحیم یار خان میں ماری ایسٹ فیلڈ سے گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ یہاں سے یومیہ 2 ایم ایم ایس سی ایف ڈی (ملین مکعب فٹ) گیس حاصل ہو رہی ہے، جسے 14.5 کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعے اینگر فرٹیلائزر تک منتقل کیا جا رہا ہے۔ یہ دریافت ملک کی گیس کی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
واضح رہے پاکستان طویل عرصے سے توانائی کی قلت کا شکار رہا ہے، جس کی وجہ سے معیشت پر دباؤ بڑھا اور صنعتی شعبے میں کارکردگی متاثر ہوئی۔ تیل اور گیس کے ان نئے ذخائر کی دریافت سے توقع کی جا رہی ہے کہ ملکی توانائی کی خودکفالت کی سمت میں ایک مثبت قدم ثابت ہوگا، جو نہ صرف درآمدی بل کو کم کرے گا بلکہ صنعتی اور زرعی شعبوں کو بھی سہارا دے گا۔