بہتر مستقبل کیلئے 2024 میں 7 لاکھ سے زائد پاکستانی بیرون ملک چلے گئے

لاہور:پاکستان میں برین ڈرین (ماہرین اور پروفیشنلز کا بیرونِ ملک جانا) ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے، لیکن اس کے اثرات پر آراء منقسم ہیں۔ گزشتہ سال 2024 میں 7,27,381 پاکستانی ملازمتوں کی تلاش میں بیرونِ ممالک گئے، جبکہ 2023 میں یہ تعداد 8,62,625 تھی، اس طرح بیرونِ ملک جانے والوں کی تعداد میں 15 فیصد کمی دیکھی گئی۔
بیرونِ ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر معیشت کے لیے نہایت اہم ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق، 2024 میں اوورسیز پاکستانیوں نے 34.634 ارب ڈالر بھیجے، جو 2023 کے مقابلے میں 31.36 فیصد زیادہ ہیں۔ یہ ترسیلات زر امپورٹ بل کی ادائیگی اور ذرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہیں۔
ماہر معیشت اسامہ صدیقی کے مطابق، ترسیلات زر پاکستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، لیکن ماہرین کا ملک چھوڑنا ملکی ترقی کے لیے ایک چیلنج بھی ہے۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کے اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں 2 لاکھ اسکلڈ اور پروفیشنل ورکرز نے ملک چھوڑا ہے۔
امریکا میں مقیم پاکستانی شیخ طاہر عمران کا کہنا ہے کہ اگرچہ برین ڈرین ایک المیہ لگتا ہے، لیکن بیرونِ ملک منتقلی کے ذریعے ماہرین نہ صرف اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ عالمی مہارتیں اور جدید ٹیکنالوجی واپس لا کر ملکی ترقی میں کردار ادا کرتے ہیں۔
برطانوی پاکستانی سلمان سکندر کے مطابق، بھارت برین ڈرین کے باوجود عالمی سطح پر نمایاں کامیابیوں کے حصول میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "ایک بھارتی برطانیہ کا وزیراعظم رہ چکا ہے، اور امریکی صدر کی کابینہ میں بھی بھارتی شامل ہیں۔” ان کے مطابق، پاکستانیوں کو بھی عالمی منڈی میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو دنیا بھر میں منوائیں۔
پاکستان میں اب بھی لاکھوں ماہرین موجود ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر ان ماہرین کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں اور مواقع فراہم کریں تاکہ یہ افراد ملک کے اندر رہ کر ترقی کا حصہ بن سکیں۔

 

News Tv

Recent Posts

مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش،جنوبی کوریا کے صدر گرفتار

سیئول:غیرملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو مارشل لا کے نفاذ کی کوشش…

57 منٹ ago

پنجاب حکومت کی اٹک میں سونے کے ذخائر کی موجودگی کی تصدیق

لاہور:حکومت پنجاب نے تصدیق کی ہے کہ اٹک کے علاقے میں سونے کے ذخائر موجود ہیں۔ دریائے کابل اور دریائے…

1 گھنٹہ ago

پاکستانی سیاحت: ابھی نہیں تو کبھی نہیں

بقلم: امتل الھدٰی دُنیا بھر کے سیاحوں کو جو چیز اپنی جانب راغب کرتی ہے ان میں تاریخی عمارتیں، قدیم…

2 گھنٹے ago

جہیز لینے اور دینے کے خلاف قومی اسمبلی میں بل پیش، 5 سال قید کی سزا کا امکان

جہیز لینے اور دینے کے خلاف قومی اسمبلی میں بل پیش، 5 سال قید کی سزا کا امکان قومی اسمبلی…

15 گھنٹے ago

کیا فساد فی العرض اللہ کے نزدیک ایک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟، آرمی چیف

کیا فساد فی العرض اللہ کے نزدیک ایک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟، آرمی چیف اسلام آباد:چیف آف آرمی اسٹاف…

15 گھنٹے ago

جوتے کی ایجاد کا سہرا کس کے سر ہے؟

جوتے کی ایجاد کا سہرا کس کے سر ہے؟ بہت سے لوگ یہ مانتے ہیں کہ جوتے قدیم رومیوں یا…

17 گھنٹے ago