اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ’’رائٹ سائزنگ‘‘کے تحت حکومتی وزارتوں اور محکموں میں 60 فیصد خالی ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جن کی تعداد 1لاکھ 25ہزار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی حجم کو کم کرنے کے لیے 10 وزارتوں کے 65 محکموں کا تجزیہ کیا جائے گا، جن میں سے 40 کو بند کیا جائے گا، جبکہ 28 محکمے یا تو ختم کیے جائیں گے، یا پرائیویٹائز کریں گے، یا صوبوں کو منتقل کر دیے جائیں گے۔ وزارت دفاع اور عدلیہ میں بھی کمی کی جائے گی۔
گزشتہ روزپریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر نے بتایا کہ 43 وزارتوں اور 400 اداروں کا تجزیہ جاری ہے، جن کا موجودہ بجٹ 876 ارب روپے ہے، اور مرحلہ وار غیرضروری اداروں کو حذف کر دیا جائے گا۔
پہلے مرحلے میں کیپٹل ایڈمنسٹریشن ڈویژن کو بند کر دیا جائے گا۔ وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان، سیفران، اطلاعات و نشریات اور ثقافتی ورثہ کو ضم کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، کامرس ڈویژن، ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 60 ذیلی اداروں میں سے 25 کو ختم، 20 میں کمی، اور 9 کو ضم کر دیا جائے گا۔ مالی، سویپرز، مکینک، اور پلمبنگ کی ملازمتیں آؤٹ سورس کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ کارکردگی میں اضافہ کیا جا سکے، جبکہ کنٹین کی پوسٹوں کو بھی کم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ گریڈ 17 سے 22 کی پوسٹوں کے خاتمے کے لئے سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔ کابینہ کی قانونی سازی کمیٹی نے اس کے لئے ڈرافٹ کی منظوری دے رکھی ہے۔ وزارت خزانہ تمام حکومتی اداروں اور محکموں کے کیش بیلنس کی براہ راست نگرانی کرے گی۔ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت جون تک رائٹ سائزنگ کا عمل مکمل ہو جائے گا۔ حکومت رائٹ سائزنگ کے ذریعے سرکاری اداروں کی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کا کام پالیسی بنانا ہے، جبکہ نجی شعبے کا کام روزگار فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رائٹ سائزنگ کے لئے طویل عرصے سے مختلف اداروں کے ساتھ کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے گزشتہ سال جون میں رائٹ سائزنگ کے لئے ایک کمیٹی بنائی تھی، اور وفاقی حکومت کے اخراجات میں کمی کے تئیں پرعزم ہیں۔ معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لئے ٹیکنالوجی کی ترقی کی جا رہی ہے، اور ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ اُڑان پاکستان پروگرام پائیدار ترقی کے حصول کے لئے معاون ثابت ہوگا، اور الحمدللہ معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ چھ سے سات ماہ میں میکرو اکنامک استحکام پر توجہ دی گئی ہے، اور موجودہ وقت میں معاشی لحاظ سے ہم ایک مثبت مقام پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو برآمدات پر مبنی ترقی کی جانب لے جانا ضروری ہے، اور مکمل طور پر ڈیجٹلائزیشن اور فیس لیس ٹیکنالوجی پر کام شروع ہو چکا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعظم کل کراچی میں ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک افتتاح کریں گے۔ میری خواہش ہے کہ عملدرآمد کی کامیابی کو شیئر کیا جائے۔ ٹیکس کے ساتھ ساتھ اپنے اخراجات کم کرنا بھی لازم ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ گزشتہ سال جون میں وزیراعظم نے ایک کمیٹی قائم کی تھی، جس میں ایم این ایز اور اعلیٰ قیادت موجود تھی۔ کمیٹی کے مقاصد کے تحت اخراجات میں کمی پر توجہ دینا، اداروں کی افادیت کا جائزہ لینا اور رائٹ سائزنگ کے عمل کو متاثر کرنی تھی۔ کمیٹی کو 43 وزارتوں کا تجزیہ کرنے کی اجازت تھی، جن پر وفاقی حکومت کا 900 ارب روپے کا خرچہ ہے۔ ہر فیز میں پانچ وزارتوں اور ماتحت اداروں کو آگے لایا جائے گا۔ ہر ادارے کی قیادت کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
وزیر نے کہا کہ گزشتہ کچھ مہینوں میں ملکی معیشت کو مستحکم کرنے پر ہماری توجہ رہی ہے، اور پاکستان کی معیشت مزید بہتر حالت میں ہے۔ ہماری تمام کوششیں درست سمت میں گامزن ہیں، اور پائیدار ترقی کا ایک بنیادی ڈھانچہ قائم کیا جا چکا ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکل جائیں۔ برآمدات پر مبنی ترقی کی طرف توجہ مرکوز ہے، اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا عمل جاری ہے۔
واشنگٹن:امریکی عدالت نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف جاری مقدمے میں سزا…
دانتوں کا علاج یادداشت کو بہتر کرنے میں مددگار ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دانتوں…
ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکا کی 51ویں ریاست بنانے کی تجویز نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا…
خواتین کو شوہر یا والدین کی اجازت کے بغیر حج پر جانے کی اجازت نہیں، وزارت مذہبی امور وزارت مذہبی…
شاہ رخ خان کو کس چیز سے سب سے زیادہ ڈر لگتا ہے؟ جان کر آپ بھی ہنس پڑیں گے!…
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 19 خوارج ہلاک، 3 جوان شہید سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی…