دنیا کے ہر ادب میں جاسوسی کہانیوں کو خاص اہمیت رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج فلم کی دنیا میں بھی جاسوس اور خفیہ ایجنٹس سے متعلق فلمیں بلاک بسٹر ہوتی ہیں۔ جیمز بانڈ، جان وک، مین ان بلیک اور ضرار جیسی فلموں کے کرداروں سے آپ واقف ہیں۔ پاکستان میں لکھا جانے والا ادب دنیا بھر میں مشہور ہے اور مختلف زبانوں میں ترجمہ بھی کیا جا چکا ہے۔ پاکستان میں جاسوسی ادب کی دنیا میں بہترین کہانیاں اور ناول لکھے گئے ہیں، ایم اکرم راہی، نسیم حجازی، نمرہ احمد اور ایسے کئی لکھاریوں نے جاسوسی ناولز لکھے ہیں لیکن پاکستان میں جاسوسی ادب کا سب سے برا نام ابن صفی ہے۔
ابن صفی نے 1955 میں عمران سیریز کے نام سے جاسوسی ناولز کا ایک سلسلہ شروع کیا جس نے بعد میں کئی ریکارڈ اپنے نام کیے۔ ابن صفی کی وفات کے بعد ان کے شاگردوں نے بھی اس سیریز کو آگے بڑھایا اور جاسوسی ناول کی صنف میں لافانی کردار تخلیق کیے ۔ عمران سیریز ناولوں کی ایک سیریز ہے جس کا مرکزی کردار علی عمران ہے۔ عمران سیریز کا پہلا ناول خوفناک عمارت تھا جس میں علی عمران ایک کا کردار ایک تفتیشی افسر کا تھا لیکن پھر اس سیریز کے نویں ناول دھویں کی تحریر میں علی عمران (ایم ایس سی، ڈی ایس سی آکسن) کا کردار کھلتا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ دراصل ملک کی سب سے طاقتور اور خفیہ ایجنسی کا ہیڈ ہے اور علی عمران کا انڈرکور نام ایکس ٹو ہے۔
ناولز کو پڑھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ علی عمران ویسے عام زندگی گزار رہا ہے، وہ انتہائی مسخرہ سا نوجوان ہے جو زندگی میں کسی چیز کو سیریس نہیں لیتا جس کی وجہ اس کے والد جو کہ خود ایک خفیہ ایجنسی کے سربراہ ہیں وہ بڑے پریشان رہتے ہیں۔ کہانی کے مطابق علی عمران کے والد بھی اس کے عہدے اور صلاحیتوں سے ناوقف ہیں۔ دنیا میں گنتی کے چند افراد ہی علی عمران کے بارے میں جانتے ہیں کہ وہ ایکس ٹو ہے۔ باقی کبھی کسی نے ایکس ٹو کو دیکھا ہی نہیں، صرف اسکا نام چلتا ہے اور ملک کا صدر تک ایکس ٹو سے ڈرتا ہے۔
عمران سیریز میں علی عمران کا کردار ماورائی اور لافانی ہے۔ ابن صفی نے علی عمران کے کردار کو اتنی خوبصورتی سے تخلیق کیا ہے کہ جو ایک بار اس سیریز کو پڑھنا شروع کردے وہ بھی پڑھتا ہی چلا جاتا ہے اور سب سے زیادہ مزے کی بات یہ ہے کہ اب تک اتنے ناول اس سیریز میں لکھے جاچکے ہیں پڑھنے والوں کو کہانی کے ختم ہونے کا ڈر نہیں ہوتا۔ اردو کامکس کی دنیا میں علی عمران ہی واحد ایسا کردار ہے جو قریبا ستر سال بعد بھی چل رہا ہے اور اس کے لاکھوں فینز ہیں۔
ابن صفی نے جاسوسی سیریز کے سینکڑوں ناول لکھے اور ان کے بعد مظہر قلیم، اظہر قلیم، ایم اے راحت، ایس قریشی، ایچ اقبال، ابان صفی، نغمہ صفی، نجمہ صفی، این صفی اور صفدر شاہین نے عمران سیریز کی کامیابی کو استعمال کرتے ہوئے عمران سیریز کے نام سے علی عمران کے کردار پر سینکڑوں ناول لکھ چھوڑے۔ قریبا دو سو سے زائد لکھاریوں نے اس سیریز کا نام استعمال کر کے شہرت حاصل کی اور بہت سا پیسہ بھی کمایا۔ لیکن عمران سیریز کے اصل مصنف ابن صفی ہیں جنکا اصل نام اسرار احمد تھا اور انکے لکھے ناولز ہی بہترین ہیں۔