"اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر میں کسی بھی وقت نشانہ بن سکتا ہوں:محمد بن سلمان
واشنگٹن / ریاض:سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے امریکی کانگریس کے ارکان کے ساتھ گفتگو کے دوران اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ یہ بات امریکی میگزین پولیٹیکو کی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے، جس میں محمد بن سلمان کے بیانات کو نمایاں کیا گیا ہے۔
محمد بن سلمان نے امریکی کانگریس کے ارکان سے گفتگو کے دوران کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے اور امریکا کے ساتھ غیر مشروط تعاون کرنے کی کوششوں کے باعث ان کی جان خطرے میں ہے۔ ان کے مطابق، یہ اقدامات ان کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں اور وہ کسی بھی وقت نشانہ بنائے جا سکتے ہیں۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، محمد بن سلمان نے اس خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک فوری راستہ بھی شامل کیا جائے تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے اور خطے میں امن کی کوششوں کو تقویت دی جا سکے۔
محمد بن سلمان نے اپنی گفتگو میں مصر کے سابق صدر انور سادات کا حوالہ دیا، جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بعد 1981 میں قتل کر دیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی اسی طرح کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی زندگی خطرے میں ہے۔
محمد بن سلمان کے ان بیانات نے بین الاقوامی سطح پر توجہ حاصل کی ہے اور ان کے بیانات کو سعودی عرب کی موجودہ سیاسی اور سفارتی پالیسیوں کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور امریکا کے ساتھ قریبی تعاون کو خطے میں امن کی کوششوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے، لیکن ان اقدامات کے ممکنہ نتائج پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔