سلام آباد ہائیکورٹ میں نئے ججز نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو، اور جسٹس محمد آصف نے عدالتی کارروائی کا آغاز کیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر نے تین کیسز کی سماعت کی، جن میں صرف سرکاری وکلا پیش ہوئے
ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نئے ججز کو خوش آمدید کہا۔ تاہم، صوبوں سے تین ججز کے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے پر وکلا نے احتجاج کیا۔ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر وکلا نے جزوی ہڑتال کی، جس کی وجہ سے زیادہ تر مقدمات میں وکلا پیش نہ ہو سکے۔
لاہور ہائیکورٹ بار نے ان ججز کے تبادلے کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ فیصلہ دباؤ میں کیا گیا اور اپنی مرضی کے ججز تعینات کیے گئے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ بار کے عہدیداروں نے خبردار کیا کہ اگر جج صاحبان نے اس فیصلے کے خلاف مؤقف نہ اپنایا اور تبادلے کا نوٹیفکیشن واپس نہ لیا تو ان کی ساکھ متاثر ہوگی،
دوسری طرف، پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین عرفان تارڑ اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی فاروق ڈوگر نے ان تبادلوں کو خوش آئند قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبوں کے ججز کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں شامل کرنا ایک مثبت قدم ہے جو وفاق کے کردار کو مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف احتجاج یا منفی تبصرہ وفاقی عدالتی نظام کے اصولوں کے خلاف ہوگا۔