وسطی ایشیا میں پائے جانے والے پہاڑی چٹانوں سے نکلنے والے سلاجیت کے استعمال کو ماہرین غذائیت نے مجموعی صحت پر مثبت اثر قرار دیا ہے۔
سلاجیت زیادہ تر گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ اس میں معدنیات کے ساتھ فولک ایسڈ اور ہیمک ایسڈ بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
الزائمر کے مرض پر ہونے والی ایک بین الاقوامی تحقیق کے مطابق سلاجیت کا استعمال عمر بڑھنے کے عمل کو سست کر دیتا ہے اور بڑھاپے کو روکنے کا باعث بنتا ہے۔ اس کواستعمال کرنے والا لمبے عرصے تک جوان اور توانا محسوس کرتا ہے۔
سلاجیت کا استعمال جسم میں سوزش کو دور کرنے والی خصوصیات رکھتا ہے اور اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرتا ہے۔
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ سلاجیت خون کی کمی کی وجوہات کو روکتا ہے اور خون میں صحت مند خلیات یا ہیموگلوبن کی افزائش میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ آئرن اور ہیمک ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے۔
سلاجیت کا استعمال دل اور شریانوں کی صحت میں بھی موثر کردار ادا کرتا ہے۔ سلاجیت میں ایک اینٹی آکسیڈنٹ گلوٹاتھیون پایا جاتا ہے جو دل کی صحت کے لیے بہت مفید سمجھا جاتا ہے جب کہ اس میں موجود ہیمک ایسڈ خون میں کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں فالج کے امکانات قدرتی طور پر کم ہو جاتے ہیں۔
سلاجیت کا استعمال کیسے کریں؟
اونچی پہاڑی چٹانوں سے نکلنے والا سلا جیت عام طور پر پاؤڈر یا مائع کی شکل میں مارکیٹ میں دستیاب ہے۔
سلاجیت کو عام طور پر پانی یا دودھ میں تحلیل کیا جاتا ہے اور اسے دن میں 1 سے 3 بار لیا جا سکتا ہے، جبکہ پاؤڈر کی شکل میں اس کو عام طور پر دودھ کے ساتھ لیا جاتا ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ صحت مند افراد کو روزانہ زیادہ سے زیادہ 300 سے 500 ملی گرام سلاجیت کا استعمال کرنا چاہیے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ آپ سلاجیت کو ہمیشہ معالج کے مشورہ سے اپنے معمولات میں شامل کریں۔
دستبرداری: مشمولات سمیت یہ مواد صرف عام معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ کسی بھی طرح اہل طبی رائے کا متبادل نہیں ہے۔ مزید معلومات کے لیے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ایم وائے کے اس معلومات کی ذمہ داری قبول نہیں کرتا۔
مزید خبریں پڑھنے کیلئے لنک پر کلک کریں: صحت