پنجاب حکومت نے 7 بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن لگا دیا، نوٹیفکیشن کے مطابق رواں ہفتے کےدوران جمعرات سے اتوار تک صوبے کے 7 شہروں میں کاروبار، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ صوبے میں سموگ کی صورتحال خطرناک ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ناک، گلے اور آنکھوں کی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ اسی لیے شہریوں کو سموگ کے اثرات سے بچانے کیلئے نگران پنجاب حکومت نے صوبہ بھر کے 7 بڑے شہروں میں 4 روزہ لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لاہور، گوجرانوالہ، قصور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، ناروال اور حافظ آباد میں 10 نومبر بروز جمعہ کو عام تعطیل ہو گی جبکہ ان شہروں میں 9 نومبر جمعرات سے 12 نومبر اتوار تک لاک ڈاون نافذ ہو گا۔ لاک ڈاؤن کے دوران ریستوران، تعلیمی ادارے، سارکاری و نجی دفاتر بند رہیں گے۔ ان شہروں میں صرف ضروریات کی دکانیں کھلیں گی۔ لاک ڈاؤن کے دوران صرف ہوم ڈیلیوری اور ٹیک اوے کی سہولت میسر ہو گی۔ لاک ڈاون کے دوران بیکریاں اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے۔
دوسری جانب ادارے، دفاتر، فیکٹریاں اور بھٹے بند کرنے والی حکومت سرکاری پراجیکٹ بھول گئی۔ نگران پنجاب حکومت نئی پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کیلئے کسی پالیسی کو عملی جامہ نہ پہنا سکی، شہر میں الیکٹرک بسیں چلانے کا منصوبہ خواب بن کر رہ گیا۔ نومبر 2022 ءمیں پنجاب حکومت نے پہلی بار لاہور میں الیکٹرک بسیں چلانے کی منظوری دی، جس کے باعث 48 روٹس پر سرکاری ٹرانسپورٹ ختم کر دی گئی، لیکن الیکٹرک بسیں نہ چلنے سے پرائیویٹ پبلک ٹرانسپورٹ سموگ میں اضافے کا سبب بننے لگی۔