زہریلی سموگ سے سینکڑوں افراد بیمار ہوکر ہسپتال جاپہنچے۔ لاہور دنیا بھر کے آلودہ ترین شہروں میں ان دنوں پھر سر فہرست دکھائی دے رہا ہے، سموگ نے سینکڑوں شہریوں کو بیمار کر کے ہسپتال پہنچا دیا، جناح ہسپتال میں گزشتہ دو روز میں 200 ، میو اور گنگارام ہسپتال میں 150،150مریض رپورٹ ہوئے۔
جناح ہسپتال کے پروفیسر اشرف ضیاء کا کہنا ہے کہ سموگ کے باعث خشک کھانسی، گلے کی خرابی،آنکھوں میں خارش اور سانس میں دشواری کی شکایات رپورٹ ہو رہی ہیں، ناک، کان، گلا اور پھیپھڑ وں کے مریضوں کےلئے بھی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ طبی ماہرین نے تجویز دی ہے کہ سموگ کے دوران سانس کے مریض خاص احتیاط برتیں اور گھروں سے باہر نہ جائیں، شہری ماسک اور عینک کا استعمال یقینی بنائیں، ڈرائی فروٹ اور قہوہ کا استعمال کیا جائے۔
دوسری جانب لاہور میں دھواں چھوڑنے والی 4 ہزار 311 گاڑیاں بند، 10 ہزار گاڑیوں کو چالان ٹکٹس جاری کردیے گئے۔ سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز کے حکم پر رات گئے سموکی وہیکلز کےخلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں تھانوں میں بند کروانے کا سلسلہ جاری رہا۔ 04 ہزار 311 گاڑیاں شہر کے مختلف تھانوں میں بند کروا دی گئیں، 10 ہزار سے زائد سموکی وہیکلز کو دو، دو ہزار کے چالان ٹکٹس بھی جاری کیے گئے۔
شہر میں بغیر ترپال، بغیر ڈھانپے ڈمپر، ٹرالیوں اور دیگر لوڈر گاڑیوں بھی بند کیں جارہی ہیں، شاہراہوں پر دھول، مٹی، ریت اور دیگر گندگی پھیلانے والوں گاڑیوں کو بھی چالان کئے جارہے ہیں، لاہور ٹریفک پولیس محکمہ ماحولیات اور دیگر الائیڈ محکموں کے ساتھ مل کر کارروائی کررہی ہے، رات کے وقت بھی شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی ناکے لگائے گئے ہیں۔