کیا آپ دانت کے اچانک درد سے پریشان ہیں؟ آئیے اس کا سامنا کریں ، دانت کا درد آپ کے روزمرہ کے کاموں میں بری طرح سے رکاوٹ ڈال سکتا ہے اور نہ صرف ایک حد تک آپ کو اپنا پسندیدہ کھانا کھانے سے روک سکتا ہے ، بلکہ یہ آپ کے چہرے اور جبڑے کی حرکت کو بھی روک سکتا ہے۔ یہ تکلیف دہ درد دانت کے گہرے حصے سے پیدا ہوتا ہے جو مسھوڑوں کا علاقہ ہے۔ اس حصے میں زندہ ٹشوز اور حساس اعصاب ہوتے ہیں۔ مختلف وجوہات کی وجہ سے انفیکشن یا سوجن ہوسکتی ہے۔
"صحت مند دانت اچھے نظامِ انہضام اور تیز میٹابولزم کے لیے ضروری ہیں ۔
بہت سی وجوہات ہیں جو دانت میں درد کا باعث بن سکتی ہیں ، دانتوں کی خرابی سے لے کر زیادہ سنگین مسائل جیسے مسوڑھوں کی بیماری ، انفیکشن ، برکسزم یا دانت پیسنے کی بیماری ان میں سے چند ایک ہیں ، تو جیسے ہی آپ اپنے دانتوں میں کچھ درد محسوس کریں بہتر ہے کہ جلد از جلد دانتوں کے ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے۔
دانتوں کے درد کے کچھ گھریلوعلاج بھی ہیں ، تاکہ آپ اپنے دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے خود کو پرسکون کر سکیں۔
1. لونگ
لونگ میں پایا جانے والا بنیادی کیمیائی مرکب ، ایک ہلکی اینستھیٹک ہے۔ لونگ دانتوں کے اعصاب کو بے حس کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس طرح درد کو کم کرتا ہے۔ یہ مصالحہ دانت کے درد کے لیے ایک سے زیادہ طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پوری لونگ یا اس کے پاؤڈرکو دانتوں پررکھ کر اور اسے تھوڑا چبا کر اس کا تیل نکال لیں ، یا آپ چند بوند لونگ کا تیل بھی لگا سکتے ہیں۔
تاہم ، خالص لونگ کا تیل استعمال کرتے وقت احتیاط برتنی چاہیے۔ اسے براہ راست متاثرہ علاقے پر لگانے سے درد بڑھا بھی سکتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ایک روئی کی گیند پر تیل کے چند قطرے ڈالیں اور دانتوں کے درمیان رکھ لیں۔
2. نمک کے پانی کےغرارے
گرم پانی میں ملا نمک قدرتی جراثیم کش ماؤتھ واش کا کام کرتا ہے۔ اسے تھوکنے سے پہلے کم از کم تیس سیکنڈ تک منہ میں رکھیں ، یہ ایسے کھانے کے ایسے ٹکڑوں کو ہٹانے میں مدد کرتا ہے جو متاثرہ دانت کے ارد گرد شگافوں میں پھنس جاتے ہیں اور مزید انفیکشن کو روکتا ہے۔ یہ قدرتی علاج کئی بار دہرایا جا سکتا ہے اور اس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں۔
3. برف کی ٹکور
کچھ آئس کیوب پلاسٹک کے تھیلے میں یا کپڑے کے پتلے ٹکڑے میں لپیٹ کر ٹکور کرنے سے تکلیف دہ دانتوں کے اعصاب بے حس ہو جاتے ہیں۔ جب دانت میں درد کے ساتھ سوجن بھی ہو تو برف خاص طور پر فائدہ مند ہے ۔ برف کا ٹھنڈا کرنے والا اثر اس حصے کو بے حس کر دیتا ہے جس پر یہ استعمال ہوتا ہے اور سوجن کو کم کرتا ہے۔ ڈاکٹرزکے مطابق دانت نکالنے کے بعد ٹھنڈے کھانے کھائیں تاکہ زخمی اعصاب کو ٹھنڈا کر کے درد کو کم کیا جا سکے۔
4. لہسن
لہسن اپنی اینٹی بائیوٹک دوائی خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے اور یہ دانتوں کے بدترین درد سے نجات دلاتا ہے۔ کچھ پسے ہوئے لہسن کو ٹیبل نمک یا کالی مرچ کے ساتھ ملا کر براہ راست متاثرہ دانت پر لگایا جا سکتا ہے ، یا لہسن کے کچھ ٹکڑے چبائے جا سکتے ہیں تاکہ ان کے تیل سے درد سے نجات ملے۔ یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ لہسن کو کچلنا چاہیے نہ کہ کاٹنا چاہیے کیونکہ صرف لہسن کو کچلنے سے اس کا تیل نکلتا ہے۔
گھریلوعلاج کا مقصد تکلیف کو عارضی طور پر روکنا بے، تا کہ ڈاکٹر تک جانے سے پہلے آپ کو کچھ راحت تو مل سکے۔
ہمیشہ یاد رکھیں کہ روزانہ دو بار برش ضرور کریں اور باقاعدگی سے فلوس بھی کریں۔ نیز ، بعض اوقات دانت میں شدید درد آپ کے دانتوں اور مسوڑھوں کے انفیکشن کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ ایسے معاملات میں ، جلد از جلد دانتوں کے ڈاکٹر سے ملنا ضروری ہے۔
مزید خبریں پڑھنے کیلئے لنک پر کلک کریں: صحت