زیادہ بیٹھنا جلد موت کا سبب بن سکتا ہے: نئی تحقیق میں ہوشربا انکشافات
لندن: حال ہی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ زیادہ وقت بیٹھے رہنے سے جلد موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ تحقیق برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئی ہے جس میں ہزاروں شرکا کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق کے مطابق، روزانہ 30 سے 40 منٹ تک معتدل تا بھرپور جسمانی ورزش جلد موت کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس مطالعے میں بتایا گیا کہ اگر کوئی شخص دن میں 10 گھنٹے یا اس سے زیادہ بیٹھا رہتا ہے تو اس کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کم از کم 40 منٹ کی جسمانی سرگرمی اس نقصان کو متوازن کرسکتی ہے۔
مطالعے میں شامل ہزاروں افراد کے ڈیٹا سے یہ بات سامنے آئی کہ روزانہ 30-40 منٹ کی جسمانی سرگرمیاں جیسے تیز چلنا، سائیکل چلانا، یا کسی بھی طرح کی بھرپور جسمانی ورزش، زیادہ دیر بیٹھنے کے منفی اثرات کو کم کر سکتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ طویل عرصے تک بیٹھتے ہیں اور جسمانی سرگرمی سے دور رہتے ہیں، ان میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
مزید برآں، تحقیق نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان افراد میں موت کا خطرہ ان لوگوں کے برابر ہو سکتا ہے جو زیادہ دیر تک بیٹھتے ہی نہیں ہیں، بشرطیکہ وہ روزانہ کی بنیاد پر 40 منٹ کی جسمانی سرگرمی کریں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جسمانی سرگرمی کا باقاعدہ معمول طویل مدت کے بیٹھنے کے خطرات کو متوازن کرسکتا ہے۔
محققین نے تجویز دی ہے کہ زیادہ دیر بیٹھنے والے افراد کو لازمی طور پر اپنی روزمرہ زندگی میں ورزش کو شامل کرنا چاہیے تاکہ جلد موت کے خطرے سے بچا جا سکے۔ معتدل یا بھرپور جسمانی سرگرمیوں کو روزمرہ کے معمول میں شامل کرکے طویل بیٹھنے کے نقصانات کو روکا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے نتائج سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مستقبل میں مزید مطالعات کی ضرورت ہے تاکہ یہ جانا جا سکے کہ کون سی قسم کی ورزشیں زیادہ مؤثر ہیں اور ان کے فوائد کتنا طویل عرصہ رہتے ہیں۔