پیکیجنگ میں شامل کیمیکلز انسانوں کے لیے سنگین خطرہ، نئی تحقیق کا انکشاف
زیورخ: ایک حالیہ عالمی تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ پیکیجنگ کے دوران ہزاروں کیمیکلز کھانے کی اشیاء میں شامل ہو سکتے ہیں، جن میں سے بہت سے کیمیکلز انسانوں کے لیے خطرناک ثابت ہو رہے ہیں۔ اس تحقیق کے مطابق، 3,600 سے زائد کیمیکلز پیکیجنگ کے عمل کے دوران خوراک میں داخل ہوتے ہیں، جن میں سے 79 کیمیکلز کو خاص طور پر کینسر، جینیاتی تغیرات اور تولیدی مسائل سمیت مختلف بیماریوں کا سبب قرار دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم نے اس تحقیق کے نتائج کو جرنل آف ایکسپوزر سائنس اینڈ انوائرنمنٹل ایپیڈیمولوجی میں شائع کیا ہے۔ تحقیق کے مرکزی مصنف، برجٹ گیوکے نے بتایا کہ ان کی ٹیم کی تحقیق نے کھانے سے تعامل کرنے والے کیمیکلز اور انسانی صحت کے مسائل کے درمیان ایک گہرا تعلق ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تحقیق ایسے کیمیکلز کی نشاندہی بھی کرتی ہے جنہیں بائیو مانیٹرنگ اسٹڈیز میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے، اور یہ فوڈ کنٹیکٹ میٹریلز کی مزید تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔
اس تحقیق کے دوران خاص طور پر 79 کیمیکلز کو نمایاں کیا گیا ہے جو کہ کینسر، اینڈوکرائن ڈس آرڈرز اور جینیاتی تغیرات جیسے سنگین مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کھانے کی پیکیجنگ میں شامل کیمیکلز انسانوں میں مختلف بیماریوں کی بڑی وجہ ہو سکتے ہیں، جو کہ صحت عامہ کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
برجٹ گیوکے نے کہا کہ ہماری تحقیق نے ان کیمیکلز کو نمایاں کیا ہے جنہیں بائیو مانیٹرنگ اسٹڈیز میں زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ انہوں نے زور دیا کہ خوراک کے ساتھ تعامل کرنے والے مواد میں ان کیمیکلز کی مزید تحقیق ضروری ہے تاکہ انسانوں کی صحت پر ان کے اثرات کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ کیمیکلز انسانی جسم میں مختلف بیماریوں اور مسائل کا باعث بن سکتے ہیں، اور ان کیمیکلز کا پتہ لگانے اور ان کی موجودگی کو محدود کرنے کے لیے مزید تحقیقی کوششوں کی ضرورت ہے۔
مطالعے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ پیکیجنگ کے مختلف مراحل کے دوران کیمیکلز خوراک میں داخل ہوتے ہیں۔ محققین کے مطابق، اس عمل کے دوران جن کیمیکلز کا استعمال ہوتا ہے، وہ خوراک کے ذریعے انسانوں تک پہنچتے ہیں اور ان کیمیکلز کی نمائش کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انسانی جسم میں پائے جانے والے کیمیکلز کا ایک بڑا حصہ انہی کیمیکلز سے تعلق رکھتا ہے جو کہ پیکیجنگ کے ذریعے خوراک میں شامل ہوتے ہیں۔ محققین نے اس بات پر زور دیا کہ فوڈ پیکیجنگ کے مواد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید قوانین اور اصول وضع کرنے کی ضرورت ہے۔
تحقیق میں سامنے آنے والے نتائج نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔ یہ انکشاف ہوا کہ پیکیجنگ میں استعمال ہونے والے کیمیکلز انسانوں کی صحت پر سنگین اثرات ڈال سکتے ہیں، اور یہ خوراک میں شامل ہونے والے کیمیکلز کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔
برجٹ گیوکے نے کہا کہ "یہ حیران کن تعداد ہے اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ کھانے میں شامل ہونے والے یہ کیمیکلز انسانوں میں موجود کیمیکلز کا ایک اہم ذریعہ ہیں”۔ اس تحقیق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پیکیجنگ کے دوران استعمال ہونے والے کیمیکلز کو کنٹرول کرنے کی فوری ضرورت ہے تاکہ انسانی صحت کو محفوظ بنایا جا سکے۔