کبھی تمباکو نوشی نہ کرنے والوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ، نئی تحقیق
حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ فضائی آلودگی میں موجود باریک ذرات، جن کا تعلق گاڑیوں کے دھوئیں اور جلتی ہوئی لکڑی سے ہوتا ہے، ایسی خواتین میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں جنہوں نے کبھی تمباکو نوشی نہیں کی۔ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار دی اسٹڈی آف لنگ کینسر (IASLC) کے ایک اجلاس میں پیش کی جانے والی اس تحقیق نے یہ نیا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آلودہ ہوا میں پائے جانے والے یہ باریک ذرات انسانی صحت پر سنگین اثرات ڈال سکتے ہیں۔
یہ تحقیق بتاتی ہے کہ اگرچہ تمباکو نوشی پھیپھڑوں کے کینسر کا سب سے بڑا سبب ہے، تاہم ہر سال تقریباً 6000 افراد ایسے بھی اس بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں جنہوں نے کبھی سگریٹ کو ہاتھ نہیں لگایا ہوتا۔ اس بات کا اندازہ اس تحقیق سے لگایا جا سکتا ہے کہ تمباکو نوشی نہ کرنے والے افراد میں بھی کینسر کا خطرہ کافی زیادہ ہے اور اس کا سبب آلودہ فضا کے باریک ذرات ہو سکتے ہیں۔
کئی مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تمباکو نوشی کی شرح میں کمی کے باوجود پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز میں خاص طور پر نوجوان خواتین اور تمباکو نوشی نہ کرنے والوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر، 2017 کی ایک تحقیق کے مطابق، 2008 سے 2014 کے دوران برطانیہ میں ایسے افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کی شرح دوگنی ہوگئی تھی جو کبھی تمباکو نوشی نہیں کرتے تھے۔
امریکن کینسر سوسائٹی کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق، 35 سے 54 سال کی عمر کی خواتین میں اب اسی عمر کے مردوں کے مقابلے میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص زیادہ ہو رہی ہے، جو ایک تشویشناک رجحان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ فضائی آلودگی میں شامل نقصان دہ ذرات ہو سکتے ہیں، جو سانس کے ذریعے پھیپھڑوں میں جا کر خلیات کو متاثر کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گاڑیوں اور دیگر ذرائع سے نکلنے والے دھوئیں میں موجود یہ ذرات نہ صرف پھیپھڑوں کی صحت کو متاثر کرتے ہیں بلکہ کینسر جیسی مہلک بیماری کے خطرے کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ان باریک ذرات کو کنٹرول کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ماحول اور انسانی صحت کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔