خون کا ٹیسٹ دل کی بیماری کے خطرے کا دہائیوں پہلے پتہ لگا سکتا ہے، نئی تحقیق
واشنگٹن: ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ خون کے ٹیسٹ کے ذریعے خواتین میں دل کی بیماریوں کا خطرہ دہائیوں پہلے معلوم کیا جا سکتا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق خون میں تین بائیو مارکرز کی سطح کی پیمائش سے خواتین میں دل کے دورے، فالج، اور دیگر سنگین امراض قلب کے خطرات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔خواتین کی صحت کے مسائل پر بات کی جائے تو عموماً دل کی بیماری کو اولین خطرہ تصور نہیں کیا جاتا، حالانکہ ماہرین کے مطابق یہ بیماری خواتین کے لیے ایک اہم خطرہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ دل کی بیماری امریکا میں خواتین کی موت کا سب سے بڑا سبب ہے۔
2021 میں اس بیماری کی وجہ سے 310,000 سے زائد خواتین جان کی بازی ہار گئیں، یعنی ہر 5 میں سے 1 خاتون کی موت کی وجہ دل کی بیماری تھی۔امریکی مرکز برائے بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام (CDC) کے اعداد و شمار کے مطابق، 40 سے 60 سال کی عمر کی تقریباً 80 فیصد خواتین دل کی شریانوں کی بیماری کے کم از کم ایک خطرے والے عنصر کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔
تاہم، ان میں سے صرف نصف خواتین دل کی بیماری کو اپنی صحت کے لیے سب سے بڑا خطرہ تسلیم کرتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خواتین میں دل کی بیماری کے خطرے کا اندازہ وقت سے پہلے لگا لیا جائے تو انہیں اپنی صحت بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ نئی تحقیق ان خواتین کے لیے ایک امید کی کرن ثابت ہو سکتی ہے جو اپنی صحت کے متعلق فکر مند ہیں اور مستقبل میں دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے پیشگی اقدامات کرنا چاہتی ہیں۔