گردوں کے مسائل کی عام علامات وقت پر پہچاننا کیوں ضروری ہے؟
گردے ہمارے جسم کا ایک اہم حصہ ہیں جو خون کو فلٹر کرکے نقصان دہ مواد اور فاضل مادے خارج کرتے ہیں۔ یہ جسم میں نمکیات، پوٹاشیم، اور تیزابیت کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی مددگار ہیں۔ گردے کے مسائل نہ صرف جسمانی تکالیف کا باعث بنتے ہیں بلکہ یہ بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس لیے گردوں کی صحت کو برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے۔گردوں کے متاثر ہونے کی کئی علامات ہوتی ہیں جنہیں عام طور پر لوگ نظر انداز کردیتے ہیں۔ جب تک ان علامات پر توجہ دی جاتی ہے، اکثر اوقات بہت زیادہ نقصان ہوچکا ہوتا ہے۔ اس لیے گردوں کے مسائل کی ابتدائی علامات کو جاننا اور بروقت ڈاکٹر سے رجوع کرنا زندگی بچانے کا باعث بن سکتا ہے۔
1. غیر معمولی خارش: گردوں کا کام جسم سے زہریلے مادے خارج کرنا اور نیوٹریشن اور منرلز کا توازن برقرار رکھنا ہے۔ جب یہ توازن بگڑتا ہے تو جلد پر خارش اور سرخ نشانات ظاہر ہو سکتے ہیں، جو کہ گردوں کے مسائل کی علامت ہوسکتی ہے۔
2. پیشاب میں تبدیلی: گردوں کا مرکزی کام جسم سے پانی کو پیشاب کی صورت میں خارج کرنا ہے۔ اگر گردے متاثر ہوں تو مریض کو پیشاب کی حاجت محسوس ہوسکتی ہے لیکن خارج نہیں ہو پاتا، یا پھر مریض عام معمول سے زیادہ واش روم کے چکر لگانے لگتا ہے۔
3. چہرے اور جسم پر سوجن: گردے جب ٹھیک سے کام نہیں کرتے تو جسم سے زہریلے مواد کا اخراج نہیں ہو پاتا اور یہ سیال جسم میں جمع ہونے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں چہرے، ٹانگوں اور پیروں میں سوجن پیدا ہوسکتی ہے۔
4. تھکاوٹ اور غنودگی: گردے خون کے ہیموگلوبن کی سطح کو ریگولیٹ کرتے ہیں۔ جب یہ عمل متاثر ہوتا ہے تو خون کی کمی ہوتی ہے، جس سے جسمانی توانائی کم ہوجاتی ہے اور مریض ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔
5. بلڈ پریشر میں اضافہ: گردے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ گردوں کے خراب ہونے سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے، جو کہ شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور گردوں کو مزید متاثر کرتا ہے۔
6. منہ کا ذائقہ بدلنا: گردوں کے خراب ہونے سے زہریلے مواد خون میں جمع ہوجاتے ہیں جس کا اثر منہ کے ذائقے پر پڑتا ہے۔ مریض کو کھانا تلخ یا کڑوا محسوس ہوتا ہے اور سانسوں میں بو پیدا ہوسکتی ہے۔
7. بھوک کا کم ہونا: گردوں کی خرابی کی یہ عام علامت ہے۔ جسم میں زہریلے مواد کے اکھٹا ہونے کی وجہ سے مریض کو بھوک نہیں لگتی۔
8. دل متلانا اور قے: جب جسم میں کافی مقدار میں زہریلا مواد جمع ہوجاتا ہے تو دل متلانے یا قے کا احساس ہوتا ہے۔ یہ جسم کی جانب سے زہریلے مواد سے نجات پانے کی کوشش ہوتی ہے۔
9. پٹھوں کا اکڑنا: گردوں کی کارکردگی میں کمی سے الیکٹرولائٹس کا عدم توازن پیدا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے پٹھوں میں اکڑن محسوس ہوسکتی ہے۔ان علامات کو نظرانداز نہ کریں اور بروقت علاج کروائیں تاکہ آپ کی زندگی محفوظ رہ سکے۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…