چائے بناتے ہوئے عام غلطی کینسر کا سبب بن سکتی ہے، ماہرین کا انتباہ
چائے بناتے وقت ایک عام غلطی کینسر جیسے سنگین مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔ مائیکرو پلاسٹک جو کہ تقریباً ہر چیز میں موجود ہوتا ہے، انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ مائیکرو پلاسٹک دراصل پلاسٹک کے نہایت چھوٹے ذرات ہیں جو انسانی آنکھ سے نظر نہیں آتے۔ سائنسدان مائیکرو پلاسٹک کو انسانیت کے لیے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں کیونکہ یہ جسم میں داخل ہو کر تولیدی نظام سے لے کر کینسر جیسی مہلک بیماریوں کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔
چائے کی پتی چھاننے والی چھلنی کو لیجیے، کیا آپ جانتے ہیں کہ گرم چائے کو چھاننے کے دوران مائیکرو پلاسٹک کے ذرات نکل سکتے ہیں جو بعد میں صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں؟ اسی طرح دفاتر یا بازاروں سے پولی تھین میں لائی گئی چائے بھی صحت کے لیے نقصاندہ ہو سکتی ہے کیونکہ جب پلاسٹک کو گرمی لگتی ہے تو اس سے مائیکرو پلاسٹک خارج ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹی بیگ کا استعمال بھی صحت کے لیے مضر سمجھا جاتا ہے۔
روزمرہ کی چیزوں جیسے کہ کاسمیٹکس مصنوعات اور مختلف کھانے پینے کی اشیاء میں بھی یہ نقصان دہ ذرات موجود ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپنے ارد گرد کے ماحول کو مائیکرو پلاسٹک سے پاک رکھنے کی کوشش کی جائے۔ پلاسٹک کی بوتلوں کے بجائے شیشے کی بوتلوں کا استعمال، پلاسٹک کے کپ کے بجائے مٹی یا شیشے کے کپ کا استعمال، اور ایسی بیوٹی پروڈکٹس سے گریز جو مائیکروبیڈز پر مشتمل ہوں، ان سب چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
صحت مند زندگی کے لیے سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ استعمال کریں، انہیں ڈیٹاکسیفائیڈ کریں، تازہ کھانا کھائیں، لیموں کا رس استعمال کریں، اور جسم سے زیادہ سے زیادہ پسینہ نکالنے کی کوشش کریں تاکہ مائیکرو پلاسٹک کے نقصانات سے بچا جا سکے۔