ماہرین کے مطابق، کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ موبائل فونز سے خارج ہونے والی برقی مقناطیسی تابکاری (EMR) کی طویل مدتی نمائش دل کی دھڑکنوں کی شرح میں تغیر پیدا کر سکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، طویل عرصے تک موبائل فون کا استعمال بعض افراد میں دل کی دھڑکن میں معمولی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر وہ افراد جو پہلے سے دل کی کسی بیماری میں مبتلا ہیں۔ تاہم، یہ تبدیلیاں معمولی نوعیت کی ہیں اور ان کے طویل مدتی اثرات پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
چند مطالعات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ برقی مقناطیسی تابکاری (EMR) کی نمائش آکسیڈیٹیو تناؤ کو بڑھا سکتی ہے، جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھنے کا خدشہ ہو سکتا ہے۔ یہ تناؤ سوزش میں بھی اضافہ کر سکتا ہے، جو کہ دل کی بیماریوں کے ممکنہ عوامل میں شمار کیا جاتا ہے۔ ابھی تک براہ راست دل کو پہنچنے والے نقصان کے مضبوط سائنسی شواہد موجود نہیں ہیں۔ زیادہ تر مطالعات ان حالات پر مبنی ہیں، جہاں زیادہ مقدار میں تابکاری کی نمائش ہوئی ہے، جو عام موبائل فون کے استعمال سے مختلف ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ ضرورت سے زیادہ موبائل فون کا استعمال محدود کریں۔ سونے سے پہلے موبائل فون کو خود سے دور رکھیں۔ ہینڈز فری یا اسپیکر موڈ کا استعمال کریں تاکہ فون کو جسم سے دور رکھا جا سکے۔ اگرچہ موبائل فون کی تابکاری اور دل کی صحت کے درمیان تعلق پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے، لیکن ابھی تک کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں جو یہ ثابت کریں کہ موبائل فون کا عام استعمال دل کے لیے براہ راست نقصان دہ ہے۔ تاہم، زیادہ احتیاط برتنا بہتر ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو پہلے سے دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔