کراچی میں انفلوئنزا اور سانس کے دیگر امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق نئے سال کے آغاز سے 13 فروری تک 248 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں انفلوئنزا ایچ ون این ون کے 119 کیسز شامل ہیں، جو کہ سب سے زیادہ ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق انفلوئنزا اے اور بی کے 95 کیسز، کورونا وائرس کے 8 کیسز رائنو وائرس کے 15 کیسز اور آر ایس وی (Respiratory Syncytial Virus) 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں
طبی ماہرین نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے اور ماسک کا استعمال لازمی کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔طبی ماہرین نے کہا ہے کہ خاص طور پر عوامی مقامات اور بھیڑ والی جگہوں پر ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔ بازار کی غیر معیاری اور کھلی جگہوں پر بنی ہوئی اشیاء کھانے سے پرہیز کریں۔ بار بار ہاتھ دھوئیں اور سینیٹائزر کا استعمال کریں۔ طبی ماہرین انفلوئنزا ویکسین لگوانے کا مشورہ دے رہے ہیں، خاص طور پر بزرگ افراد اور بچوں کو ویکسین لگوانی چاہیے۔ اور اگر کسی کو زکام یا کھانسی ہو تو اس سے مناسب فاصلہ رکھیں تاکہ وائرس نہ پھیلے۔
محکمہ صحت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا گیا تو یہ وبا مزید پھیل سکتی ہے۔ کراچی کے شہریوں کو چاہیے کہ وہ اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں، احتیاطی تدابیر اپنائیں اور کسی بھی بیماری کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بیماری کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔