سیب کو ہمیشہ ایک صحت بخش پھل سمجھا جاتا ہے، اور انگریزی کی مشہور کہاوت "An apple a day keeps the doctor away” اس کی افادیت کو ثابت کرتی ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سیب زیادہ فائدہ مند ہے یا اس کا جوس؟
سیب قدرتی آئرن، فائبر، وٹامنز اور منرلز کا خزانہ ہے۔ یہ کئی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے، جن میں دل کی بیماریاں، ذیابیطس، اور نظامِ ہاضمہ کی خرابیاں شامل ہیں۔ سیب میں موجود فائبر ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ آنتوں میں فائدہ مند بیکٹیریا کی افزائش میں مدد دیتا ہے۔ بلڈ شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ خون کی کمی (اینیمیا) کو دور کرنے میں مددگار ہے۔ جسم میں آکسیجن کی بہتر ترسیل میں مدد دیتا ہے۔ سیب میں قدرتی چینی اور پانی کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ کم کیلوریز اور زیادہ فائبر فراہم کرتا ہے، جس کی وجہ سے وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے بہترین ہے۔
سیب کا جوس پینے کے بجائے پورا سیب کھانے کو ترجیح دی جاتی ہے، کیونکہ جوس نکالتے وقت کئی غذائی اجزاء ضائع ہو جاتے ہیں۔ جوس نکالتے وقت سیب کا فائبر ختم ہو جاتا ہے، جو نظام ہاضمہ اور بلڈ شوگر کنٹرول کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ شوگر اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے: سیب کے جوس کے لیے تقریباً 4 سے 5 سیب استعمال کیے جاتے ہیں، جس سے قدرتی شوگر (Fructose) اور کیلوریز کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ زیادہ شوگر لینے سے ذیابیطس، موٹاپے اور دانتوں کی خرابی جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ فائبر کی کمی کی وجہ سے جوس جلد ہضم ہو جاتا ہے، جس سے بھوک دوبارہ لگنے لگتی ہے، جبکہ سیب کھانے کے بعد دیر تک پیٹ بھرا محسوس ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، سیب کو اس کی اصل شکل میں کھانا زیادہ فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ زیادہ فائبر، وٹامنز اور کم کیلوریز فراہم کرتا ہے۔ دوسری طرف، سیب کا جوس اگرچہ مزیدار ہوتا ہے، لیکن اس میں فائبر کی کمی اور زیادہ شوگر صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ لہٰذا، اگر آپ زیادہ غذائیت اور صحت کے فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو سیب کھائیں، جوس پر بھروسہ نہ کریں! 🍏🍎