کچھ لوگوں کے ہاتھوں کی رگیں بہت زیادہ ابھری ہوئی کیوں ہوتی ہیں؟
کچھ افراد اس بات کی فکر نہیں کرتے کہ ان کے ہاتھوں کی رگیں نمایاں ہیں، جبکہ دیگر پھولی ہوئی رگوں کو دیکھ کر ڈر جاتے ہیں کیونکہ انہیں یہ بڑھاپے کی علامت لگتی ہے۔
ہاتھوں کی رگوں کا بہت زیادہ ابھرنا کوئی بیماری کی علامت نہیں ہے۔ دراصل، ہر انسان کے ہاتھوں کی رگیں کچھ حد تک پھولتی ہیں۔ یہ ایک عام بات ہے، حالانکہ کچھ لوگ اسے دیکھ کر پریشان ہو جاتے ہیں۔
یہ کوئی طبی مسئلہ نہیں ہے، لیکن کچھ افراد محسوس کرتے ہیں کہ اس کی وجہ سے ان کے ہاتھ بدصورت ہوگئے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ یہ تاثر زیادہ تر درمیانی عمر کی خواتین میں پایا جاتا ہے کیونکہ انہیں عمر بڑھنے کا زیادہ حساسیت ہوتی ہے۔
کچھ مرد بھی یہی سوچتے ہیں کہ ہاتھوں کی رگوں کا ابھرنا عمر کا ایک نشان ہے۔ طب کے ماہرین کے مطابق، خواتین کی نسبت مردوں کے ہاتھوں کی رگیں زیادہ نمایاں ہوتی ہیں، مگر زیادہ تر مردوں کو اس بات کی پروا نہیں ہوتی۔
تو ہاتھوں کی رگوں کے ابھرنے کی وجہ کیا ہے؟
یہ بات بہت صحت مند اور فٹ افراد کے ہاتھوں میں بھی ہو سکتی ہے، خاص کر ان لوگوں کے لیے جو زیادہ ورزش کرتے ہیں۔ اگر آپ کے ہاتھوں پر چربی کم ہے تو رگیں زیادہ واضح ہو سکتی ہیں۔
بڑھاپے کے ساتھ ہاتھوں کی رگیں بہت نمایاں ہو جاتی ہیں، اور اس پر کوئی کنٹرول ممکن نہیں۔
ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ موٹے ہیں تو جسم کی چربی ان رگوں کو دبانے کی وجہ بنتی ہے، جس سے وہ نظر نہیں آتی ہیں۔
کیا یہ کسی سنگین طبی مسئلے کی نشانی تو نہیں؟
ہاتھوں کی رگوں کا ابھرنا بیماری کا نتیجہ نہیں ہوتا، البتہ کبھی کبھار یہ دوران خون میں کسی رکاوٹ یا سینے या پسلیوں میں کسی مسئلے کی صورت میں ہوسکتا ہے، لیکن ایسے کیسز بہت کم ہیں۔
کیا رگوں کے ابھرنے کو روکنا ممکن ہے؟
اگر ہاتھوں کی رگیں عمر کے ساتھ نمایاں ہو گئی ہیں تو انہیں ابھرنے سے روکنا آسان نہیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ان رگوں کا ابھرنا عام ہوتا ہے، اور جسمانی چربی بھی یہاں کردار ادا کرتی ہے۔
اگر ورزش یا کم چربی کی وجہ سے یہ رگیں ابھرتی ہیں تو وقت کے ساتھ یہ غائب بھی ہو سکتی ہیں۔
کاسمیٹک سرجری کے ذریعے ان رگوں کو چھپانا ممکن ہے لیکن اس پر کافی خرچ آتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی تحقیقی معلومات پر مبنی ہے، قارئین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس بارے میں اپنے ڈاکٹر سے ضرور بات کریں۔