بھارت میں دو شیر خوار بچوں میں کورونا جیسی علامات والے وائرس کی تصدیق
بنگلورو:بھارتی شہر بنگلورو کے ایک اسپتال میں دو معصوم شیر خوار بچوں میں ایک ایسے وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کورونا جیسی علامات کا باعث بنتا ہے۔ یہ وائرس "ہیومن میٹا پینو وائرس” (ایچ ایم پی وی) کے نام سے جانا جاتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، جن بچوں میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی، ان میں ایک 8 ماہ کا لڑکا اور ایک 3 ماہ کی بچی شامل ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ان دونوں بچوں کی کوئی بین الاقوامی سفر کی ہسٹری نہیں ہے، اس کے باوجود وہ اس وائرس سے متاثر ہوئے۔
مرکزی وزارت صحت نے واضح کیا ہے کہ ایچ ایم پی وی کے کیسز بھارت سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں پہلے سے موجود ہیں اور یہ نیا وائرس نہیں ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 ماہ کی بچی، جو اس وائرس سے متاثر ہوئی، پہلے برونکوپنیومونیا کا شکار رہ چکی ہے۔ اسی طرح 8 ماہ کے لڑکے کا بھی وائرس ٹیسٹ مثبت آیا، اور وہ بھی برونکوپنیومونیا میں مبتلا رہا تھا۔
وزارت صحت کے مطابق، ملک بھر میں سانس سے جڑی بیماریوں پر نظر رکھنے کے لیے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی کوششوں کے دوران یہ کیسز معمول کی جانچ کے دوران سامنے آئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایچ ایم پی وی اور دیگر سانس کی بیماریوں کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وائرس سے متاثرہ افراد میں نزلہ اور کورونا جیسی علامات دیکھی جا رہی ہیں۔
سوشل میڈیا اور غیر ملکی رپورٹس کے مطابق، اس وائرس کی وجہ سے کچھ مقامات پر اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں، اور کئی افراد اس وائرس کی وجہ سے اپنی جانیں کھو بیٹھے ہیں۔
چین سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں بھی اسپتالوں کو مریضوں سے بھرا ہوا دکھایا گیا ہے، جہاں سوشل میڈیا صارفین نے انفلوئنزا اے، ایچ ایم پی وی، مائیکوپلازما نمونیا اور کووڈ 19 جیسے مختلف وائرسز کی موجودگی پر روشنی ڈالی ہے۔