آئٹم نمبر کے لئے اننیا پانڈے نے اپنی شرائط رکھ دیں
بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ اننیا پانڈے، جو اپنی دلکش اداکاری اور منفرد انداز کے لیے جانی جاتی ہیں، نے حالیہ انٹرویو میں آئٹم نمبرز کے حوالے سے اپنی واضح شرائط بیان کی ہیں۔ اننیا نے رواں ماہ ریلیز ہونے والی ویب سیریز "کال می بے” میں شاندار کارکردگی دکھائی، جس میں ان کی آن اسکرین کیمسٹری ویہان سامت کے ساتھ بہت پسند کی گئی۔
اداکاری میں اپنی بے مثال کارکردگی کے بعد جب ان سے آئٹم نمبر کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا تو اننیا نے بڑی سوچ بچار کے ساتھ اپنا مؤقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئٹم نمبرز کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اس کے لیے کچھ اہم اصول ہیں جن پر وہ کاربند رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا، "دلکش نظر آنے کے کئی طریقے ہیں، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ لڑکی کو اپنے کردار اور انداز پر مکمل کنٹرول ہونا چاہیے۔”
اننیا پانڈے نے بتایا کہ اگر کسی آئٹم نمبر میں لڑکی کو بااختیار دکھایا جاتا ہے اور اسے جنسی طور پر پیش نہیں کیا جا رہا، تو وہ اسے کرنے پر آمادہ ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "اگر گانے میں لڑکی کو عزت کے ساتھ پیش کیا جائے اور اس کا کردار مضبوط ہو، تو میں ایسے آئٹم نمبر کرنے کو تیار ہوں۔ لیکن اگر اسے کسی بھی منفی انداز میں پیش کیا گیا یا اس کی بے عزتی کی گئی، تو میں ایسا گانا کبھی نہیں کروں گی۔”
انٹرویو میں اننیا نے کہا کہ آئٹم نمبرز کرنے کے کئی مختلف طریقے ہو سکتے ہیں۔ اگر کسی گانے میں عورت کو بااختیار بنایا جا رہا ہو، تو یہ قابل قبول ہو سکتا ہے، لیکن اگر اسے صرف ایک جنسی اشیاء کے طور پر پیش کیا جائے، تو وہ اس سے اختلاف کریں گی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چیزوں کو بدلنے اور جدید انداز میں پیش کرنے کے بہت سے طریقے ہیں، اور آپ سیکسی نظر آ سکتے ہیں بغیر جنسی طور پر پیش کیے۔
اننیا کی یہ واضح شرائط ان کے پروفیشنلزم اور اپنے کردار کے حوالے سے شعوری رویے کی غمازی کرتی ہیں۔ بالی ووڈ میں آئٹم نمبرز ہمیشہ سے ایک حساس موضوع رہے ہیں، جہاں کچھ گانے مقبول ہوئے لیکن تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ اننیا پانڈے کا یہ نیا مؤقف اس بحث میں ایک اہم اضافہ ہے کہ خواتین کو فلموں میں کس طرح پیش کیا جانا چاہیے۔
اننیا پانڈے کا یہ مؤقف ایک نئے سوچنے کے انداز کو پیش کرتا ہے کہ فلمی صنعت میں خواتین کو کیسے پیش کیا جاتا ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ اگر وہ آئٹم نمبر کریں، تو ان کا کردار مضبوط اور باوقار ہو۔ اس بات سے ان کی پروفیشنل شناخت اور اپنی ذات پر اعتماد جھلکتا ہے، اور وہ ایک ایسی مثال قائم کرنا چاہتی ہیں جو مستقبل کی نسلوں کے لیے مثبت ہو۔