نصرت فتح علی خان کی آواز تین دہائیوں بعد گونج اٹھی
لاہور: دنیا کے مشہور قوال نصرت فتح علی خان کی آواز ایک بار پھر سننے والوں کے دلوں میں گونج اٹھی ہے۔ یہ خوشخبری اس وقت ملی جب ان کی نئی البم "چین آف لائٹ” پیٹر گیبریئل کے رئیل ورلڈ ریکارڈز کے ذریعے ریلیز کی گئی۔ اس البم کی خاص بات یہ ہے کہ اسے 1990 میں رئیل ورلڈ اسٹوڈیوز میں ریکارڈ کیا گیا تھا، اور یہ 41 منٹ طویل ہے، جس میں چار دلکش ٹریکس شامل ہیں۔
اس البم کے نمایاں ٹریکس میں "یا اللہ یا رحمان” اور "آج سکھ متراں دی” شامل ہیں، جو سننے والوں کو نصرت فتح علی خان کی طاقتور لائیو پرفارمنس کی دنیا میں لے جاتے ہیں۔ "یا غوث یا میر” نے البم میں ایک خاص توانائی بھر دی ہے، جبکہ "خبرم رسید امشب” خان صاحب کی آواز کی گہرائی اور وسعت کو اجاگر کرتا ہے۔
البم کی ریلیز کے موقع پر پیٹر گیبریئل نے نصرت فتح علی خان کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آواز سے جو جذبات پیدا ہوتے ہیں، وہ لاجواب ہیں۔ گیبریئل کا کہنا تھا کہ خان صاحب کی موسیقی نے دنیا بھر میں اپنی انوکھی جگہ بنائی ہے اور ان کے فن کی قدردانی کے لئے یہ البم ایک زبردست موقع ہے۔