پیرس اولمپکس کی اختتامی تقریب میں ٹام کروز کا معاوضہ کیا تھا؟ مداح حیران
ہالی ووڈ کے مشہور ایکشن اسٹار ٹام کروز نے پیرس اولمپکس 2024 کی اختتامی تقریب میں اپنی پرفارمنس کے ذریعے شائقین کو حیران کر دیا، جہاں انہوں نے نہ صرف خطرناک اسٹنٹس کیے بلکہ یہ سب کچھ بلا معاوضہ کیا۔ 12 اگست 2024 کو پیرس کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والی اختتامی تقریب میں ٹام کروز نے 50 میٹر کی بلندی سے چھلانگ لگاتے ہوئے شائقین کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی۔ ان کا یہ اسٹنٹ انتہائی خطرناک اور دل دہلا دینے والا تھا، جس نے اسٹیڈیم میں موجود ہر شخص کو حیران کر دیا۔
ٹام کروز نے اسٹیڈیم کی چھت سے چھلانگ لگانے کے بعد اولمپک گیمز کا جھنڈا وصول کیا اور اسے امریکی شہر لاس اینجلس، جو کہ اگلے اولمپکس 2028 کا میزبان ہے، پہنچایا۔ اس تقریب میں کروز کی پہلے سے ریکارڈ کی گئی ویڈیو بھی دکھائی گئی، جس میں وہ اسکائی ڈائیونگ کرتے ہوئے نظر آئے۔ اس ویڈیو میں انہیں لاس اینجلس کے مشہور علاقے ہالی ووڈ میں اترتے ہوئے دیکھا گیا، جہاں انہوں نے اولمپکس کا جھنڈا نصب کیا۔
اس پرفارمنس کے حوالے سے ایک نیا انکشاف لاس اینجلس اولمپکس (LA28) کے صدر اور چیئرپرسن کیسی واسرمین نے کیا ہے۔ واسرمین نے میڈیا کو بتایا کہ ٹام کروز نے ان اسٹنٹس کیلئے کئی ہفتے تک سخت محنت اور ریہرسلز کیں، لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ انہوں نے اس خطرناک پرفارمنس کے لیے کوئی معاوضہ وصول نہیں کیا۔
کروز کی جانب سے یہ خطرناک اسٹنٹس بلا معاوضہ کرنے کا انکشاف مداحوں کے لیے حیران کن تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹام کروز نے خالصتاً اولمپکس کی روح کو برقرار رکھنے اور لاس اینجلس کے میزبان ہونے کے اعزاز کیلئے یہ اقدام کیا۔
62 سالہ ٹام کروز کے اس جذبے اور عزم نے نہ صرف اولمپکس کے شائقین بلکہ دنیا بھر میں ان کے مداحوں کے دل جیت لیے ہیں۔ ان کی یہ پرفارمنس اور خطرناک اسٹنٹس اس بات کا ثبوت ہیں کہ کروز اپنے فن میں مہارت رکھتے ہیں اور ان کا اولمپکس جیسے عالمی ایونٹ میں بلا معاوضہ حصہ لینا ان کی عظمت کو اور بڑھاتا ہے۔