متنازع ڈراما ‘برزخ’ یوٹیوب پاکستان سے ہٹا دیا گیا
اسلام آباد: بھارتی ڈراما سیریل ‘برزخ’، جس میں پاکستانی کاسٹ اور فنکار شامل ہیں، کو پاکستانی عوام کی جانب سے بائیکاٹ مہم کی وجہ سے یوٹیوب پاکستان سے ہٹا دیا گیا ہے۔
‘برزخ’ ڈراما سیریل نے ابتدائی اقساط کے ساتھ ہی پاکستانی ناظرین کی توجہ حاصل کر لی تھی، لیکن اس میں دکھائے گئے ہم جنس پرستی، زنا اور فحاشی کے مناظر نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ یہ فینٹسی ڈراما ایک ایسے فلسفے پر مبنی ہے جس کے مطابق مرنے کے بعد روح عالم دنیا سے عالم برزخ میں چلی جاتی ہے، جہاں قیامت سے پہلے روح کا قیام ہوتا ہے۔
ڈراما ‘برزخ’ میں دو مردوں کے درمیان رومانوی تعلقات اور دیگر عجیب و غریب مناظر دکھائے گئے، جنہوں نے پاکستانی عوام کو سخت ناپسندیدہ کیا۔ اس کی ایک منظر کشی میں، دو بچے ایک بند کمرے کے باہر کھڑے ہوکر شہوت انگیز آوازیں سن کر کہتے ہیں کہ "ہماری امی بھی جب اندر ہوتی تھیں تو اسی طرح کی آوازیں آتی تھیں۔”
ان متنازع مناظر کی وجہ سے پاکستان بھر میں ‘نو فحاشی’ اور ‘نو برزخ’ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ بائیکاٹ مہم کا آغاز ہوا۔ اس مہم میں نہ صرف سوشل میڈیا صارفین بلکہ شوبز شخصیات بھی شامل ہوئیں اور ڈرامے کے خلاف آواز بلند کی۔
عوامی غم و غصے کو دیکھتے ہوئے زندگی آفیشل نے ایک بیان جاری کیا جس میں اعلان کیا گیا کہ 9 اگست 2024 سے ‘برزخ’ کو یوٹیوب پاکستان سے ہٹا لیا جائے گا۔ اپنے بیان میں زندگی آفیشل نے کہا کہ وہ پاکستانی عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہیں اور عالمی سامعین کی غیر متزلزل حمایت کے لیے شکر گزار ہیں۔
زی فائیو کے نمائندگان نے بھی اپنے پیغام میں کہا، "ہم، زندگی اور ٹیم برزخ، اپنی عالمی ناظرین کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے برزخ کے لئے بھرپور حمایت فراہم کی۔ لیکن پاکستان میں موجودہ عوامی جذبات کے پیش نظر، ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ برزخ کو یوٹیوب پاکستان سے خود مختاری سے واپس لے لیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ہمارے ناظرین کا احترام کرتے ہوئے اور انہیں بغیر کسی علیحدگی کے ساتھ منسلک کرنے کی ہماری عزم کی عکاسی کرتا ہے۔”
یہ واقعہ اس بات کا مظہر ہے کہ عوامی ردعمل اور سماجی مہمات کس طرح سے مواد کی پیشکش کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ‘برزخ’ کا یوٹیوب پاکستان سے ہٹایا جانا عوامی جذبات اور ثقافتی حساسیت کے احترام کی ایک اہم مثال ہے۔