ممبئی کی ایک عدالت نے بالی وڈ اداکارہ ملائیکہ اروڑا کے خلاف 2012 کے ہوٹل جھگڑا کیس میں بطور گواہ مسلسل غیر حاضری پر دوبارہ قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر دیا ہے۔ یہ وارنٹ 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے ساتھ جاری کیا گیا ہے، اور عدالت نے رواں ماہ کے اختتام تک اس وارنٹ کی تعمیل کی رپورٹ طلب کی ہے۔
یہ کیس 21 فروری 2012 کی رات ممبئی کے کولابا علاقے کے ایک لگژری ہوٹل میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق ہے۔ پولیس رپورٹس کے مطابق، جنوبی افریقی شہری اقبال شرما نے ہوٹل میں کھانے کے دوران سیف علی خان اور ان کے دوستوں کے گروپ کی اونچی آواز اور شور شرابے پر اعتراض کیا۔ اس اعتراض پر دونوں فریقین کے درمیان گرما گرمی ہوئی جو مبینہ طور پر جسمانی جھگڑے میں تبدیل ہو گئی۔ اقبال شرما نے الزام لگایا کہ سیف علی خان نے ان کی ناک پر گھونسہ مارا، جس سے ان کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ اس جھگڑے میں اقبال شرما کے سسر، رمن بھائی پٹیل، پر بھی مبینہ طور پر حملہ کیا گیا تھا۔
ملائیکہ اروڑا، جو اس وقت سیف علی خان کے دوستوں کے گروپ کا حصہ تھیں، واقعے کے دوران موقع پر موجود تھیں۔ عدالت نے انہیں بطور گواہ طلب کیا تھا، لیکن وہ متعدد بار پیش نہیں ہوئیں۔ اس مسلسل غیر حاضری کے باعث، عدالت نے ان کے خلاف دوبارہ قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیا ہے۔ اس سے قبل، 15 مارچ کو بھی عدالت نے ملائیکہ اروڑا، ان کی بہن امریتا اروڑا، اور ایک اور دوست فرخ واڈیا کے خلاف قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔
گزشتہ روز کی سماعت میں، سیف علی خان سمیت تمام ملزمان نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی تھی، جو عدالت نے منظور کر لی۔ تاہم، ملائیکہ اروڑا کی مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف وارنٹ جاری کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ رواں ماہ کے اختتام تک وارنٹ کی تعمیل کی رپورٹ پیش کی جائے۔ یہ کیس بالی وڈ انڈسٹری میں خاصی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، اور عدالت کی جانب سے جاری کردہ یہ وارنٹ اس کی تازہ ترین پیشرفت ہے۔