لاہور (14 مارچ): اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین کی جانب سے ایف آئی اے پر بے بنیاد الزامات لگانے پر سائبر کرائم ونگ نے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی، جس کے تحت ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا. ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کی تین رکنی ٹیم نے نادیہ حسین کے گھر چھاپہ مارا۔ ٹیم میں امیر کھوسو، ذیشان اعوان اور ارشد شامل تھے۔ اداکارہ نے ایک جعلی کال کو بغیر تصدیق کے ایف آئی اے ڈائریکٹر سے منسوب کرکے بلیک میلنگ کے الزامات لگائے۔ایف آئی اے کے مطابق، نادیہ حسین نے سوشل میڈیا پر ادارے پر بے بنیاد الزامات لگا کر پروپیگنڈا کیا۔
نجی بینک میں مبینہ خورد برد کیس میں ملزم عاطف محمد خان گرفتار ہے، جو نادیہ حسین کا شوہر بتایا جا رہا ہے۔ ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق، نادیہ حسین کو جعلساز نے واٹس ایپ پر رشوت کے لیے کال کی، جس میں ایف آئی اے کے سینئر افسر کی تصویر بطور ڈی پی استعمال کی گئی۔ اداکارہ کو جعلی کال سے متعلق آگاہ کر دیا گیا تھا اور شکایت درج کرانے کی ہدایت دی گئی تھی۔ ادارے کا کہنا ہے کہ کسی بھی فرد کو بغیر ثبوت کے ایف آئی اے پر بے بنیاد الزامات لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان کے الزامات ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں، جو ملکی قوانین کے تحت ایک سنگین جرم ہے اور اداکارہ کے خلاف مزید قانونی کارروائی کا امکان ہے۔