پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور نامور وکیل بیرسٹر گوہر نے پاکستان تحریک انصاف کے اہم عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشنز کیلئے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر فائز تھے البتہ چئیرمین پاکستان تھریک انصاف عمران خان کی جانب سے نیاز اللہ نیازی کو چیف الیکشن کمشنر نامزد کیے جانے کے بعد بیرسٹر گوہر نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے اور کیونکہ انہیں عمران خان نے پی ٹی آئی کے چئیرمین کے عہدے کیلئے نامزد کیا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے نئے فیڈرل چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی اس سے قبل 2 انٹرا پارٹی الیکشنز کروا چکے ہیں۔ نیاز اللہ نیازی نے 2009 اور 2012 میں انٹرا پارٹی الیکشن کروائے تھے، اس کے علاوہ نیاز اللہ نیازی نے اسلام آباد ریجن میں 2012 انٹرا پارٹی الیکشن میں بطور ریجنز ہیڈ بھی ذمہ داریاں سر انجام دیں تھیں اور اب نیاز اللہ نیازی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن میں ٹیم کی سربراہی کریں گے۔
دوسری جانب عمران خان نے بیرسٹر گوہر کو چیئرمین پی ٹی آئی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے بیرسٹر گوہر کو پارٹی کی چیئرمین شپ دینے کے فیصلہ کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو جب انٹراپارٹی الیکشنز کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا تو چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا میں الیکشن کمیشن کو کوئی بہانہ نہیں دینا چاہتا کہ وہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لے یا پی ٹی آئی کو الیکشن میں حصہ نہ لینے دے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس لیے پاکستان تحریک انصاف کو بند گلی سے نکالنے اور اسٹیبلشمنٹ سے بہتر رابطہ کاری کیلئے راستہ بنانے کے مقصد کے تحت بیرسٹر گوہر کو آگے لایا گیا ہے، البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر کی تعیناتی کے فیصلے سے پی ٹی آئی کے اندر عمران خان مخالف حلقے کو مایوسی ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عمران خان جیل میں اپنا بیشتر وقت قانونی تنازعات سے خوش اسلوبی سے نمٹنے کی سوچ میں گزارتے ہیں اور سخت گیر موقف کے منفی اثرات کو زائل کرنے کیلئے پارٹی کے اندر یہ ایک تبدیلی لائی گئی ہے۔