چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف عدت میں نکاح کے کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف شکایت کنندہ محمد حنیف نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف کیس واپس لے لیا ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللہ نے کیس واپس لینے کی درخواست منظور کر لی ہے۔
خیال رہے کہ 18 جولائی کو سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ ہدایت اللہ نے سابق وزیراعظم کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس قابلِ سماعت قرار دے دیا تھا جس کے بعد عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو نوٹسز بھی جاری کیے تھے۔ اس حوالے سے درخواست گزار کے وکیل نے کہا تھا کہ عمران خان سے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت مکمل نہیں ہوئی تھی۔
وکیل درخواست گزار رضوان عباسی نے دوران دلائل مختلف عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا تھا جس پر سول جج قدرت اللہ نے وکیل درخواست گزار رضوان عباسی کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا اور بعد میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ قابل سماعت قرار دیکر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور ان کی اہلیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی تھی۔
اس کے بعد5 اپریل کو سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر عدت کے دوران نکاح کے الزام پر دونوں کے خلاف کارروائی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ شہری محمد حنیف نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عمران خان، بشریٰ بی بی اور ریاست کو فریق بنایا گیا۔ تاہم اب شہری نے اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔