کم عمر ڈرائیونگ پر 351 مقدمات درج کر لیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہے۔ دو روز میں 351 مقدمات درج کر کے سینکڑوں گاڑیاں تھانوں میں بند کردی گئیں۔ سی ٹی او لاہور نے کہا ہے کہ والدین 18 سال سے کم عمر بچوں کو ہرگز گاڑی،موٹرسائیکل نہ چلانے دیں، والدین اپنے بچوں کے مستقبل کے خود ذمہ دار ہیں، کریمنل ریکارڈ بننے سے سرکاری نوکری اور ویزہ حصول میں مشکلات آسکتی ہیں۔ شہر کی مختلف شاہراہوں پر ناکہ بندی، رات گئے پوش علاقوں میں کریک ڈاؤن جاری رہا ہے
وضح رہے کہ گزشتہ روز سی ٹی او لاہور کی زیر صدارت ٹریفک افسران کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایس پی سٹی شہزاد خان، ایس پی صدر ملک اکرام اللہ، تمام ڈی ایس پیز، ٹریفک انسپکٹرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں سی ٹی او لاہور نے شہر لاہور کی مجموعی ٹریفک صورتحال کا جائزہ لیا، سی ٹی او لاہور کے ٹریفک افسران کو چار ٹاسک دے دئیے، ٹریفک کی روانی اور حادثات کی روک تھام اولین ترجیح ہے۔ بغیر ہیلمٹ، کم عمر ڈرائیور اور ون وے ٹریفک کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں۔ کم عمر ڈرائیورز کو چالان کی بجائے اب مقدمہ درج ہوگا، ون وے ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی مقدمات درج کروائے جائیں۔
سی ٹی او نے کہا کہ بطور ٹریفک افسران ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس طرح کے حادثات کو مستقبل میں روکا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقدمات درج ہونے سے کم عمر ڈرائیورز سرکاری نوکری، ویزہ کیلئے اہل نہیں ہوں گے، والدین اپنی ذمہ داری نبھائیں اور اپنے کم عمر بچوں کو ڈرائیونگ کی اجازت ہرگز مت دیں۔