نگران وفاقی حکومت نے ملک بھر کے بجلی چوروں سے 34 ارب روپے ریکور کرلیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آپریشن کے دوران ملک بھر سے 25,142 بجلی چور گرفتار کیے گئے ہیں۔ وضح رہے کہ ماہ ستمبر میں نگران وفاقی حکومت اور عسکری قیادت نے بجلی چوری کے خلاف مہم کا آغاز کیا تھا۔ بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے باعث ماہانہ نقصان میں 12 بلین سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
لاہور میں بھی لیسکو حکام کی جانب سے نادہندگان کے خلاف مہم جاری ہے۔ ترجمان لیسکو کے مطابق 61 روز سے جاری مہم کے دوران 38036 ڈیفالٹرز 1 ارب 20 کروڑ سے زائد کی وصولی کرلی گئی ہے۔ نادرن سرکل میں 4934 نادہندگان سے 153.96ملین روپے، ایسٹرن سرکل میں 4765 نادہندگان سے 284.98 ملین کی ریکوری کی گئی ہے۔ ترجمان لیسکو کے مطابق سینٹرل سرکل میں 4750نادہندگان سے174.25ملین اور ساؤتھ سرکل میں 1923نا دہندگان سے64.73 ملین کی ریکوری کی گئی۔
دوسری جانب ملک بھر کے بجلی صارفین کو ایک اور کرنٹ دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔ ذرائع کےمطابق سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں 1.70 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔ نیپرا جولائی تا ستمبر 2023 کی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر کل سماعت کرے گی، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں اضافہ تقریباً 1.70 روپے فی یونٹ بنے گا۔
نیپرا حکام نے بتایا کہ یکساں ٹیرف کیلئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہو گا۔ کراچی کیلئے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ ڈسکوز نے بجلی صارفین پر 22 ارب 56 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی درخواست کر رکھی ہے اور کمپنیوں نے کیپیسٹی چارجز کی مد میں 12 ارب ، 12 کروڑ 60 لاکھ روپے وصولی کی اجازت مانگی ہے۔