وزارت توانائی پاور ڈویڑن کی ہدایت کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی جاری انسداد بجلی چوری مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 175 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،173 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے110 درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ13 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں 2 زرعی، 6 کمرشل اور 167 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو343973(تین لاکھ تینتالیس ہزار نو سو تہتر) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت10416082(ایک کروڑ چار لاکھ سولہ ہزار بیاسی) روپے ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔ باغبان پورہ کے علاقے میں کنکشن کو4660یونٹس (200000) روپے، شالیمار کے علاقہ میں کنکشن کو4550 یونٹس (200000)روپے، ہنجروال کے علاقے میں کنکشن کو3852 یونٹس150000 روپے اور ہنجروال کے علاقے میں ہی ایک اور کنکشن کو150000 کی رقم چارج کی گئی ہے۔
63 روز سے جاری آپریشن کے دوران کل 24693 ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک12242ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور 24447 کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے23669درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک 46547224 (چارکروڑ پنسٹھ لاکھ سنتالیس ہزار دو سو چوبیس) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت1958872452 (ایک ار ب پچانوے کروڑ اٹھاسی لاکھ بہتر ہزار چار سو باون روپے) ہے۔
واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویڑن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔