بلوچستان: 14 جوان شہید، 21 دہشت گرد جہنم واصل
بلوچستان میں فورسز کے آپریشنز کے دوران 21 دہشت گرد مارے گئے، جبکہ دہشت گرد حملوں میں 14 جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات دہشت گردوں نے بلوچستان میں متعدد سنگین کارروائیاں کرنے کی کوشش کی۔
ان بزدلانہ حملوں کی منصوبہ بندی دشمن قوتوں کی پشت پناہی پر کی گئی تھی۔ حملےبلوچستان کے پرامن ماحول اور ترقی کے عمل کو نقصان پہنچانے کے لیے کیے گئے۔ ان حملوں کا نشانہ زیادہ تر معصوم شہری تھے، خاص طور پر موسیٰ خیل، قلات اور لسبیلہ کے اضلاع میں کئی بے گناہ شہری دہشت گردی کا شکار ہوئے۔
موسیٰ خیل کے علاقے میں دہشت گردوں نے ایک بس کو روک کر اس میں موجود شہریوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جو اپنی روزی کمانے کے لیے بلوچستان میں کام کر رہے تھے۔
سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے کلیئرنس آپریشنز کے دوران 21 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
تاہم، ان آپریشنز کے دوران 14 بہادر جوانوں نے دلیری سے لڑتے ہوئے شہادت کا رتبہ پایا۔ ان میں 10 سیکیورٹی فورسز کے جوان اور 4 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شامل تھے۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ان بزدلانہ کارروائیوں کے ماسٹر مائنڈز، معاونین اور سہولت کاروں کو جلد ہی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔