بالاج ٹیپو قتل کیس: مرکزی ملزم احسن شاہ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
لاہور: معروف بزنس مین امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس میں ایک اہم موڑ اس وقت آیا جب مرکزی ملزم احسن شاہ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس نے احسن شاہ کو شادباغ کے علاقے میں اس کے ساتھیوں کی گرفتاری اور برآمدگی کے لیے لے جا رہی تھی۔
پولیس ذرائع کے مطابق، سی آئی اے پولیس کی ٹیم ملزم احسن شاہ کو برآمدگی کے لیے شادباغ لے جارہی تھی جب اس کے بھائی علی رضا اور دیگر نامعلوم ساتھیوں نے اچانک پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی۔
اس حملے کا مقصد احسن شاہ کو پولیس کی حراست سے چھڑانا تھا۔ تاہم، فائرنگ کے دوران احسن شاہ شدید زخمی ہوگیا۔پولیس فوراً احسن شاہ کو اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ اس واقعے کے دوران پولیس اہلکار خوش قسمتی سے محفوظ رہے، لیکن ملزم کے دیگر ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔
یاد رہے کہ چند ماہ قبل، احسن شاہ نے لاہور کے معروف بزنس مین امیر بالاج ٹیپو کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔ اس قتل کے بعد پولیس نے احسن شاہ کو گرفتار کیا تھا اور اس کے خلاف تحقیقات جاری تھیں۔ اس کیس نے عوامی اور میڈیا کی توجہ حاصل کی تھی، جس کی وجہ سے پولیس پر قاتل کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا دباؤ تھا۔
ملزم کے فرار ہونے والے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس نے فوری طور پر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ اس آپریشن میں پولیس کی مختلف ٹیمیں شامل ہیں جو ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مار رہی ہیں۔
اس واقعے نے عوام میں شدید ردعمل پیدا کیا ہے، خاص طور پر امیر بالاج ٹیپو کے خاندان اور کاروباری حلقوں میں۔ عوامی سطح پر یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت اور پولیس مجرموں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں اور ایسے واقعات کے تدارک کے لیے مزید سخت اقدامات کریں۔
پولیس کے مطابق، اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ احسن شاہ کے ساتھیوں کی فائرنگ کا منصوبہ کیسے بنایا گیا اور اس میں کون کون ملوث تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مجرموں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا اور انہیں جلد گرفتار کیا جائے گا۔