بےرحم استاد کے تھپڑ سے طالب علم کی بینائی ضائع
بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں ایک سرکاری اسکول کے بےرحم یوگا انسٹرکٹر نے ساتویں جماعت کے طالب علم کو معمولی بات پر زوردار تھپڑ مارا، جس سے بچے کی آنکھیں ضائع ہوگئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، اس واقعے کے بعد بچے کی والدہ نے عدالت سے رجوع کیا، جس کے بعد چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ اسکول کے پرنسپل اور یوگا انسٹرکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔
بچے کی والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی آنکھوں میں پہلے ہی مسائل تھے اور اس کی بینائی محدود تھی۔ تاہم، اسکول میں یوگا انسٹرکٹر کے زوردار تھپڑ مارنے کے بعد اس کی حالت مزید خراب ہو گئی اور بالآخر اس کی بینائی مکمل طور پر ضائع ہو گئی۔
والدہ نے مزید بتایا کہ اس نے بار بار پرنسپل سے درخواست کی کہ یوگا انسٹرکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے، لیکن پرنسپل نے اس معاملے میں کئی مہینے لگائے اور فوری طور پر کوئی اقدام نہیں کیا۔ اس دوران بچے کی آنکھوں کے 5 آپریشن کیے گئے جو ناکام رہے۔
یہ واقعہ جب میڈیا کی نظروں میں آیا تو اسکول انتظامیہ نے بالآخر یوگا انسٹرکٹر کو ملازمت سے برخاست کر دیا، لیکن بچے کی بینائی واپس نہیں آسکی۔
اس افسوسناک واقعے نے بھارت میں اسکولوں میں بچوں کے تحفظ اور اساتذہ کے رویوں کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔ اس واقعے کے بعد والدین اور سماجی تنظیمیں اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ اساتذہ کی تربیت اور نگرانی کو مزید بہتر بنایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔