ضلع کرم، ڈی آئی خان میں قبائلی تنازعات کے نتیجے میں تشدد کی لہر جاری
ضلع کرم میں قبائلی جھڑپیں مسلسل شدت اختیار کر رہی ہیں، جہاں دو قبائل کے درمیان تنازعات کے چھٹے روز بھی کوئی تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ اس تشدد کی لہر میں اب تک 43 افراد کی جانیں جا چکی ہیں اور 177 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
لوئر کرم کے علاقوں میں، جہاں فائربندی پر اتفاق ہوا تھا، وہاں بھی شدید فائرنگ جاری ہے۔ تاہم، اپر کرم کے گاؤں بوشہرہ اور مالی خیل کے درمیان فائربندی موثر رہی اور کسی قسم کی فائرنگ کی اطلاع نہیں ملی۔
حالیہ اطلاعات کے مطابق، رات گئے مزید چار مقامات پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں، جن میں بالیچ خیل، خار کلی سنگینہ پیواڑ، تری منگل زیڑان، خومسہ مقبل اور کنج رلیزای شامل ہیں۔ بالیچ خیل میں تازہ جھڑپوں میں 8 افراد مزید جاں بحق ہوئے ہیں۔
اس تنازعے کے نتیجے میں پاراچنار پشاور مین شاہراہ کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے مقامی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس صورتحال کے خلاف پشاور اور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج بھی کیے جا رہے ہیں۔