کال ریکارڈنگ اختیارات: وفاقی حکومت سے جواب طلب
حساس ادارے کو کال ریکارڈ کرنے کے اختیارات: سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور پی ٹی اے سے جواب طلب کرلیا
سندھ ہائی کورٹ نے ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت، وفاقی وزارت داخلہ، پی ٹی اے اور دیگر کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ یہ درخواست حساس ادارے کو کال ریکارڈ کرنے کے اختیارات دینے کے خلاف دائر کی گئی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ آٹھ جولائی کو ایک ایس آر او جاری کیا گیا ہے، جس کے تحت حساس ادارے کو کال ریکارڈنگ کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اختیارات پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 کی خلاف ورزی ہیں، جو شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتے ہیں۔
وکیل نے مزید کہا کہ امریکا میں بھی حساس ادارے صرف سیکریٹری اسٹیٹ کے وارنٹ کے بعد ہی کال ریکارڈ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ آٹھ جولائی کا جاری کردہ ایس آر او غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔
عدالت نے فریقین کو سولہ اگست تک جواب جمع کروانے کا حکم دیا ہے
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…