کال ریکارڈنگ اختیارات: وفاقی حکومت سے جواب طلب
حساس ادارے کو کال ریکارڈ کرنے کے اختیارات: سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور پی ٹی اے سے جواب طلب کرلیا
سندھ ہائی کورٹ نے ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت، وفاقی وزارت داخلہ، پی ٹی اے اور دیگر کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ یہ درخواست حساس ادارے کو کال ریکارڈ کرنے کے اختیارات دینے کے خلاف دائر کی گئی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ آٹھ جولائی کو ایک ایس آر او جاری کیا گیا ہے، جس کے تحت حساس ادارے کو کال ریکارڈنگ کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اختیارات پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 کی خلاف ورزی ہیں، جو شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتے ہیں۔
وکیل نے مزید کہا کہ امریکا میں بھی حساس ادارے صرف سیکریٹری اسٹیٹ کے وارنٹ کے بعد ہی کال ریکارڈ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ آٹھ جولائی کا جاری کردہ ایس آر او غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔
عدالت نے فریقین کو سولہ اگست تک جواب جمع کروانے کا حکم دیا ہے