سوات میں غیرت کے نام پر خاندانی قتل
سوات : خیبر پختونخوا کے ضلع سوات کی تحصیل کبل کے علاقے دیولئی میں ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک شوہر نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر اپنی تین بیٹیوں، اہلیہ کو قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق، مقتولہ حسن پری اور ان کی بیٹیاں سائیلہ، عاصمہ اور ثانیہ کی لاشیں برآمد ہوئیں اور پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، حسن پری کا شوہر سردار علی جو سعودی عرب میں مقیم تھا، چند روز قبل گھر واپس آیا تھا۔
واقعہ کے بعد ملزم نے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کی اور پولیس کو کال پر اپنے جرم کا اعتراف کرلیا اور ملزم نے پولیس کو کال پہ اس بات کا دعوی کیا کہ اس نے غیرت کے نام پہ اپنی تینوں بیٹیوں اور اپنی بیوی کو قتل کر دیا ہے
پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ملزم کی گرفتاری کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ علاقے کے لوگوں میں اس واقعے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور یہ غیرت کے نام پر ہونے والے جرائم کی ایک اور مثال ہے جو ہمارے معاشرے میں پائی جاتی ہے۔
پولیس اور قانونی ماہرین نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جانی چاہئے۔ اس اندوہناک واقعے نے ایک بار پھر معاشرتی رویوں اور غیرت کے نام پر ہونے والے جرائم کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔