کراچی میں مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس میں ایک اہم پیشرفت ہوئی ہے، جہاں مقامی عدالت نے مقتول کی قبر کشائی کی درخواست منظور کر لی ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی نے تفتیشی افسر کی درخواست منظور کرتے ہوئے سیکرٹری صحت کو مقتول کی قبر کشائی کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے مزید ہدایت دی ہے کہ قبر کشائی مکمل کرکے 7 روز میں رپورٹ جمع کرائی جائے تاکہ کیس کی تفتیش میں مزید پیشرفت ہو سکے۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کو کل صبح ساڑھے 9 بجے مناسب سیکیورٹی کے ساتھ پیش کیا جائے۔ عدالت نے ریمانڈ سے متعلق کیس کا تمام اصل ریکارڈ طلب کر لیا ہے تاکہ معاملے کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔
سماعت کے دوران قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی نے منتظم جج پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اعتراض اٹھایا کہ ریمانڈ کے بغیر کیس کی کارروائی کیسے آگے بڑھے گی؟ الگ الگ ایف آئی آرز ہونے کے باوجود بھی ریمانڈ کیوں نہیں دیا گیا؟ یہ ایک سنگین معاملہ ہے، ایک ماں کا بیٹا قتل ہو گیا ہے، ڈی ایس پی زخمی ہوا ہے، ہمیں قانونی کارروائی تو کرنے دی جائے۔
مقتول کی قبر کشائی مکمل ہونے کے بعد 7 روز میں رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔ ملزم ارمغان کو سندھ ہائیکورٹ میں پیش کیا جائے گا، جس کے بعد ریمانڈ اور دیگر قانونی معاملات پر غور کیا جائے گا۔ اور قانونی ماہرین اور پراسیکیوشن ٹیم کی جانب سے کیس کے مزید نکات پر روشنی ڈالی جائے گی تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔