Categories: کالم

ہر گھر کی خاتون روزانہ 300 لیٹر پانی بچا سکتی ہے

ہر گھر کی خاتون روزانہ 300 لیٹر پانی بچا سکتی ہے

ghulam murtaza (Sagar)

پانی کی ضرورت اور اہمیت انسانی زندگی کا بنیادی ستون ہے جس کے بغیر بقا ممکن نہیں۔ یہ نہ صرف ہماری روزمرہ کی زندگی میں ضرورت ہے بلکہ زراعت، صنعت اور ماحولیاتی نظام میں بھی اس کا اہم کردار ہے۔ پانی نہ صرف پینے، کھانا پکانے اور صفائی کے لیے ضروری ہے بلکہ فصلوں کی کاشت، توانائی کی پیداوار اور صنعتی عملوں کے لیے بھی لازمی ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی کمی صحت، معیشت اور معاشرت پر بھی گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ لہٰذا پانی کی حفاظت اور اس کے معقول استعمال کو یقینی بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے تاکہ اس قیمتی وسیلے کی دستیابی مستقبل کی نسلوں کے لیے بھی برقرار رہے۔

ہمارے بچپن کی یادیں اکثر ہماری دادیوں اور نانیوں کی سنائی گئی کہانیوں سے جڑی ہوتی ہیں۔ ان کہانیوں میں جہاں دیومالائی کرداروں کے قصے اور شیخ سعدی کی حکایات شامل تھیں وہیں ایک مشترکہ پیغام بھی ہوتا تھاکہ پانی کی قدر کریں اور اس کا ضیاع نہ کریں۔ ایک زمانے میں خاص طور پر پچاس اور ساٹھ کی دہائی میں پاکستانی گھرانوں میں پانی گھر کے نل سے نہیں بلکہ گلی کے سرکاری نل سے بھرا جاتا تھا۔ اس پیغام کے ساتھ ہی پانی کی بچت کی اہمیت اجاگر کی جاتی تھی لیکن افسوس کہ ہم نے اس اہم نصیحت کو بھلا دیا اور آج ہم پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔

پاکستان کونسل آف ریسرچ آن واٹر ریسورس کی حالیہ رپورٹ کے مطابق اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو ہمارا سبز و شاداب ملک قحط کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔ اس سنگین صورتحال کی ذمہ داری موسمیاتی تبدیلیوں اور حکومتی ناکامیوں کے ساتھ ساتھ ہماری انفرادی لاپروائی پر بھی عائد ہوتی ہے۔

حکومتی سطح پر پانی کے ذخائر بڑھانے اور اس کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں لیکن فرداً فرداً بھی ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اس بحران میں اپنا کردار ادا کریں۔ خاص طور پر گھریلو خواتین کی ذمہ داری مزید اہمیت اختیار کرتی ہے کیونکہ انہیں نہ صرف گھر کے کاموں کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ پورے گھر کے افراد کی ضروریات کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے۔ لہٰذا پانی کی بچت کے لیے گھریلو سطح پر کیے جانے والے اقدامات میں ذرا سی تبدیلی بھی بڑا فرق ڈال سکتی ہے۔

پانی کی بچت کے مؤثر طریقے

شاور کا دورانیہ کم کریں:۔
خواتین کے لمبے بالوں کی وجہ سے شاور لینے کا دورانیہ عموماً طویل ہوتا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے عالمی معیارات کے مطابق، شاور کا دورانیہ 7 سے 10 منٹ ہونا چاہیے، جس سے روزانہ 50 لیٹر پانی کی بچت ممکن ہے۔ شاور کے دورانیے میں کمی لاکر پانی کی بچت کی جا سکتی ہے۔

استعمال شدہ پانی کا دوبارہ استعمال:۔
پھلوں اور سبزیوں کو دھوتے وقت نل کے نیچے ایک ٹب رکھ کر پانی جمع کریں اور اس کو پودوں میں ڈالیں یا فرش دھونے میں استعمال کریں۔ بارش کا پانی بھی جمع کرکے پودوں کو پانی دینے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس طریقے سے پانی کی کمی کی صورت میں کم استعمال شدہ پانی کو بھی مفید بنایا جا سکتا ہے۔

پانی کا نل بند رکھیں:۔
پانی کا نل کھلا نہ چھوڑنا ایک سادہ لیکن مؤثر طریقہ ہے۔ برتن دھوتے یا کپڑے دھوتے وقت نل کھلا چھوڑ دینا عام بات ہے، جس کی وجہ سے بہت سارا پانی ضائع ہوتا ہے۔ نل کو غیر ضروری طور پر کھلا چھوڑنے کی عادت کو ترک کرنا پانی کی قلت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اسی طرح پودوں کو پانی دیتے وقت کھلا پائپ استعمال کرنے کی بجائے پرانے طرز کے شاور کا استعمال زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

پانی کی لیکیج کی مرمت:۔
گھر کے ہر کونے کا علم اکثر گھر کی مالکن کو ہوتا ہے اور پانی کے نل کی لیکیج کا علم سب سے پہلے انہیں ہوتا ہے۔ فوری طور پر پلمبر کے ذریعے لیکیج کی مرمت کرائیں تاکہ پانی ضائع نہ ہو اور گھر میں پانی کی بچت ہو۔

واشنگ مشین کا درست استعمال:۔
واشنگ مشین کو اسی وقت استعمال کریں جب مشین کے طے کردہ معیار کے مطابق کپڑوں کا لوڈ پورا ہو۔ کم کپڑے ڈال کر مشین چلانے سے اضافی پانی کا ضیاع ہوتا ہے۔ مشین کا صحیح استعمال پانی کی بچت میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

بچوں کی تربیت اور نگرانی:۔
ماں کا فرض ہے کہ وہ اپنی اولاد کو پانی کے درست استعمال کی ترغیب دے اور ان کی نگرانی کرے۔ بچوں کو پانی ضائع کرنے سے منع کریں اور اس بارے میں کڑی نگرانی کریں۔ آج کی گئی نصیحت کل نہ صرف ان کے لیے فائدہ مند ہوگی بلکہ مستقبل میں پانی کے بحران کے حل میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

اگر ہم سب اپنے طرز زندگی میں ان معمولی تبدیلیوں کو اپنائیں، تو ہر گھرانہ تقریباً 300 لیٹر پانی روزانہ بچا سکتا ہے۔ پانی کی بچت کے لیے یہ چھوٹے لیکن مؤثر اقدامات نہ صرف ہمارے گھرانے بلکہ پورے ملک کی بقاء کے لیے اہم ہیں۔ اگر آج ہم نے اس بحران کو سنجیدگی سے نہ لیا، تو کل ہمیں اپنی نسلوں کو ایسے قصے سنانے پڑیں گے کہ ہمارے زمانے میں نل کھولتے ہی پانی آتا تھا، جسے ہم بے جا ضائع کرتے تھے۔
یہ وقت ہے کہ ہم سب مل کر پانی کی قدر کریں اور اسے بچانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔ ہمارے آج کے فیصلے ہی ہمارے کل کی زندگی کی بنیاد رکھیں گے اور ہمارے مستقبل کو محفوظ بنائیں گے۔ پانی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے، ہمیں اپنے طرز زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانا ہوں گی تاکہ ہم سب کا مستقبل محفوظ اور خوشحال ہو۔

web

Recent Posts

لبنان بھر میں 500 سے زائد دھماکوں کی نئی لہر ،واکی ٹاکیز اور ریڈیو ٹارگٹ

لبنان بھر میں 500 سے زائد دھماکوں کی نئی لہر ،واکی ٹاکیز اور ریڈیو ٹارگٹ لبنان میں ایک نئی لہر…

11 گھنٹے ago

جلد موبائل فون سے اپنی پسندیدہ خوشبو بھی سونگھ سکیں گے

جلد موبائل فون سے اپنی پسندیدہ خوشبو بھی سونگھ سکیں گے جدید ٹیکنالوجی کے دور میں موبائل فون کی خصوصیات…

14 گھنٹے ago

روسی دارالحکومت پر یوکرینی ڈرونز کا بڑا حملہ، ایئرپورٹس بند

روسی دارالحکومت پر یوکرینی ڈرونز کا بڑا حملہ، ایئرپورٹس بند یوکرین کی جانب سے روس پر اب تک کا سب…

14 گھنٹے ago

امریکا کا پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر اعتراض

امریکا کا پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر اعتراض واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے…

15 گھنٹے ago

سینیٹ مکمل نہیں، ترامیم کیسے منظور ہو سکتی ہیں؟ علی محمد خان

سینیٹ مکمل نہیں، ترامیم کیسے منظور ہو سکتی ہیں؟ علی محمد خان کا سوال اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی…

15 گھنٹے ago

لاہور بڑی تباہی سے بچ گیا، 3 دہشت گرد ہلاک

لاہور بڑی تباہی سے بچ گیا، 3 دہشت گرد ہلاک لاہور : لاہور ایک بڑی تباہی سے بچ گیا ۔کائونٹر…

18 گھنٹے ago